Maktaba Wahhabi

102 - 338
چلو، تمھیں کنارے پہ چلنا چاہیے۔‘‘ حدیث کے راوی صحابی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں : ’’فَکَانَتِ الْمَرْأَۃُ تَلْتَصِقُ بِالْجِدَارِ حَتّٰی أَنَّ ثَوْبَہَا یَتَعَلَّقُ بِالْجِدَارِ مِنْ لُصُوْقِہَا۔‘‘[1] ’’عورت اس طرح دیوار کے ساتھ ہوکر چلتی کہ اس کے کپڑے دیوار کے ساتھ چمٹ چمٹ جاتے تھے۔‘‘ ببین ایں تفاوت را از کجا تا بہ کجا ۳۔ علم قرآن و سنت: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کی علامتوں ہی میں سے ایک یہ بھی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کی گئی اللہ کی کتاب قرآنِ کریم اور اس کے علوم کو سیکھا جائے، اس کے احکام پر عمل کیا جائے اور اس کی بکثرت تلاوت کی جائے۔ اسی طرح نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث و سنن کا علم حاصل کیا جائے، ان میں وارد اوامر و نواہی کے مطابق چلا جائے اور ان پر عمل پیرا لوگوں سے محبت کی جائے۔ ۴۔ بکثرت یادِ حبیب صلی اللہ علیہ وسلم : یہ ایک فطری امر ہے کہ انسان جس سے جتنی زیادہ محبت کرتا ہے اسی قدر اس کا دل اس کی یادوں سے معمور رہتا ہے۔ ایک مقولہ مشہور ہے: ’’مَنْ أَحَبَّ شَیْئاً أَکْثَرَ مِنْ ذِکْرِہٖ۔‘‘[2] ’’جو کسی چیز سے محبت کرتا ہے وہ اسے بکثرت یاد کرتا ہے۔‘‘ انھی الفاظ کی ایک حدیث بھی ہے لیکن اسے کبار محدّثین کرام نے ضعیف
Flag Counter