Maktaba Wahhabi

254 - 338
اسی کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے سورۃ یٰسین کی آیات نازل فرمائیں، جن میں ارشادِ الٰہی ہے: {اَوَلَمْ یَرَ الْاِِنْسَانُ اَنَّا خَلَقْنٰہُ مِنْ نُّطْفَۃٍ فَاِِذَا ھُوَ خَصِیْمٌ مُّبِیْنٌ . وَضَرَبَ لَنَا مَثَلًا وَّنَسِیَ خَلْقَہٗ قَالَ مَنْ یُّحْیِ الْعِظَامَ وَھِیَ رَمِیْمٌ . قُلْ یُحْیِیْھَا الَّذِیْٓ اَنْشَاَھَا اَوَّلَ مَرَّۃٍ وَّھُوَ بِکُلِّ خَلْقٍ عَلِیْمٌ . الَّذِیْ جَعَلَ لَکُمْ مِّنْ الشَّجَرِ الْاَخْضَرِ نَارًا فَاِِذَا اَنْتُمْ مِنْہُ تُوْقِدُوْنَ}[1] [یٰسٓ: ۷۷ تا ۸۰] ’’کیا انسان نے نہیں دیکھا کہ ہم نے اس کو نطفے سے پیدا کیا پھر وہ تڑاق پڑاق جھگڑنے لگا۔ اور ہمارے لیے مثالیں بیان کرنے لگا اور اپنی پیدائش کو بھول گیا، کہنے لگا کہ (جب) ہڈیاں بوسیدہ ہو جائیں گی تو ان کو کون زندہ کرے گا؟ کہہ دیں کہ ان کو وہ زندہ کرے گا جس نے ان کو پہلی بار پیدا کیا تھا اور وہ سب قسم کا پیدا کرنا جانتا ہے۔ (وہی ہے) جس نے تمھارے لیے سبز درخت سے آگ پیدا کی پھر تم اس (کی ٹہنیوں کو رگڑ کر ان) سے آگ نکالتے ہو۔‘‘ ۱۳۔ عاص بن وائل: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرزند قاسم کی وفات پر مشرکینِ مکہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا مذاق اڑایا اور ان میں سے تیرھویں شخص عاص بن وائل السہمی نے تو صاف کہہ دیا کہ یہ شخص دُم کٹا اور لا ولد ہے، اس کی وفات کے بعد دنیا میں اس کا نام لیوا کوئی نہ ہوگا۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے قرآنِ کریم کی سورۃ الکوثر نازل فرمائی:
Flag Counter