Maktaba Wahhabi

317 - 338
توہینِ رسالت کا مرتکب کافر اور اس کی سزا قتل ہے گستاخانِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور ناموسِ رسالت پر کیچڑ اچھالنے والوں کو قرآنِ کریم، سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، اجماعِ صحابہ رضی اللہ عنہم ، اجماعِ امت اور قیاسِ صحیح کی رو سے کافر قرار دیا گیا ہے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اذیت پہنچانے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا مذاق اڑانے اور استہزا کرنے والوں کی سزا قتل طے پائی ہے۔ چنانچہ آیئے ان تمام دلائل پر باری باری سرسری سی نظر ڈالتے جائیں کیونکہ دورِ حاضر کے بعض بقلم خود ’’روشن خیال‘‘ و ’’اعتدال پسند‘‘ لوگ شاتم و گستاخِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اس سزا کو غلو و تشدد باور کروانے پر تلے ہوئے ہیں لہٰذا جب مذکورہ دلائل آپ کے سامنے آجائیں گے تو ان لوگوں کی باتوں کا آپ خود بھی وزن کرسکیں گے۔ شاتم و گستاخِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا کفر: قرآنِ کریم کی نظر میں : قرآنِ کریم کے متعدد مقامات شاتم و گستاخِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے کفر و ارتداد پر دلالت کرتے ہیں جن میں سے چند مقامات درجِ ذیل ہیں۔ ۱۔ توہینِ رسالت کا ارتکاب کرنے والے کے کافر و مرتد ہونے کی پہلی دلیل سورۃ التوبہ کی آیات ہیں جن میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: { وَ یَحْلِفُوْنَ بِاللّٰہِ اِنَّھُمْ لَمِنْکُمْ وَمَا ھُمْ مِّنْکُمْ وَ لٰکِنَّھُمْ قَوْمٌ یَّفْرَقُوْنَ . لَوْ یَجِدُوْنَ مَلْجَاً اَوْ مَغٰرٰتٍ اَوْ مُدَّخَلًا لَّوَلَّوْا اِلَیْہِ وَھُمْ یَجْمَحُوْنَ . وَ مِنْھُمْ مَّنْ یَّلْمِزُکَ فِی
Flag Counter