Maktaba Wahhabi

97 - 338
قَدْ یَعْلَمُ اللّٰہُ الَّذِیْنَ یَتَسَلَّلُوْنَ مِنْکُمْ لِوَاذًا فَلْیَحْذَرِ الَّذِیْنَ یُخَالِفُوْنَ عَنْ اَمْرِہٖٓ اَنْ تُصِیْبَھُمْ فِتْنَۃٌ اَوْ یُصِیْبَھُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ} [النور: ۶۳] ’’مومنو! پیغمبر کے بلانے کو ایسا خیال نہ کرنا جیسا تم آپس میں ایک دوسرے کو بلاتے ہو بیشک اللہ کو یہ لوگ معلوم ہیں جو تم میں سے آنکھ بچا کر چل دیتے ہیں تو جو لوگ ان کے حکم کی مخالفت کرتے ہیں ان کو ڈرنا چاہیے کہ (ایسا نہ ہو کہ) ان پر کوئی آفت پڑ جائے یا تکلیف دینے والا عذاب نازل ہو۔‘‘ اطاعتِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے عملی نمونے: صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اطاعتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کس طرح بجا لایا کرتے تھے؟ اس کا اندازہ لگانے کے لیے حیاتِ صحابہ رضی اللہ عنہم کے صرف چند واقعات ہی کافی ہیں۔ ۱۔ تعمیلِ ارشاد میں عدمِ تاخیر: صحیح بخاری اور بعض دیگر کتب میں مذکور ہے کہ ہجرتِ مدینہ کے بعد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سولہ یا سترہ ماہ تک بیت المقدس کی طرف منہ کرکے نمازیں ادا کیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم چاہتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کعبہ شریف کی طرف منہ کرکے نمازیں پڑھنے کی اجازت مل جائے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے اِس کی اجازت دیتے ہوئے سورۃ البقرۃ کی یہ آیت نازل فرمائی: { قَدْ نَرٰی تَقَلُّبَ وَجْھِکَ فِی السَّمَآئِ فَلَنُوَلِّیَنَّکَ قِبْلَۃً تَرْضٰھَا فَوَلِّ وَجْھَکَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَ حَیْثُ مَا کُنْتُمْ فَوَلُّوْا وُجُوْھَکُمْ شَطْرَہٗ وَ اِنَّ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ لَیَعْلَمُوْنَ اَنَّہُ
Flag Counter