Maktaba Wahhabi

12 - 46
روئے زمین کے سب سے بڑے فسادی یہود ہمیشہ سے روئے زمین کے سب سے بڑے مفسد اور دسیسہ کار رہے ہیں، یہ لوگ آخری رسول کے انتظا ر میں سر زمین عرب میں آئے اور خیبر، یثرب(مدینہ منورہ)جیسے متعد د مقامات پر فروکش ہوگئے۔عرب قبائل کے درمیان دشمنی کے بیج بو نا،جنگ کی آگ بھڑکانا،بھاری بھر کم سودی قرضے دینا اور ان قرضوں کے عوض عربوں سے ان کی زمینیں،کھیتیاں،باغات اور گھر گروی رکھ لینا اور پھر ان کے مالک بن بیٹھنا ان کاکام تھا۔جب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مدینہ منورہ میں آمد ہوئی تو اس وقت وہاں تین یہودی قبیلے(بنوقینقاع،بنو نضیر اور بنو قریظہ)آباد تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہود سے دوستی اور تعاون کا معاہدہ کیا لیکن ان تمام نوازشوں کے باوجود وہ ابتدائے اسلام ہی سے ر سول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ا ور مسلمانوں کے دشمن رہے ہیں۔رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کی دشمنی صرف اور صرف نسلی تعصب کی وجہ سے تھی کہ اللہ کے آخری رسول صلی اللہ علیہ وسلم بنی اسرائیل کی بجائے بنی اسماعیل سے کیوں آئے؟ ام المومنین حضرت صفیہ بنت حیی رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: "میں اپنے والد اور چچاابویاسر کی نگاہ میں سب سے چہیتی اولادتھی،میں چچا اور والد سے جب کبھی ان کی کسی بھی اولاد کے ساتھ ملتی تو وہ اس کی بجائے مجھے ہی اٹھاتے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور قباء میں بنو عمرو بن عوف کے یہاں تشریف
Flag Counter