Maktaba Wahhabi

17 - 46
پہنچی اور اس کو آواز دے کر بلایا، جس وقت وہ نکلنے لگا تو اس کی دلہن نے کہا:آپ کہا ں جارہے ہیں؟اس نے کہا:یہ میرا رضاعی بھا ئی ابو نائلہ اور اس کے احباب ہیں۔عورت کہنے لگی:اللہ کے لئے تم ہر گز باہر مت نکلو،اللہ کی قسم:مجھے اس آواز میں خون کی بو آرہی ہے۔تاہم وہ خوشبو میں بسا ہوا اس طرح باہر نکلا کہ اس کے سراور جسم سے خوشبو کی لہریں اٹھ رہیں تھیں۔اس پر حضرت ابو نائلہ رضی اللہ عنہ اور ان کے ساتھیوں نے کہا:اللہ کی قسم!ہم نے آج تک ایسی خوشبو نہیں سونگھی۔اس کا سینہ فخر سے تن گیا، کہنے لگا:میرے پاس عرب کی سب سے زیادہ خوشبو والی عورت ہے۔ابو نائلہ رضی اللہ عنہ نے کہا:اگراجازت ہوتو میں تمہارے سر کو سونگھ لوں؟اس نے اجازت دے دی تو اس کا سر سونگھا۔پھر فرمایا:کعب تھوڑا دور چلو تاکہ کچھ دل کی باتیں ہوجائیں، اس نے یہ سمجھ رکھا تھا کہ یہ سب لوگ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مخالف ہیں اس لئے آمادہ ہوگیا، کچھ دیر باتیں کرنے کے بعد پھر سر سونگھنے کی خواہش ظاہر کی، اس نے بخوشی سر جھکا دیا۔تھوڑی دیر بعد پھر خواہش کی، اس نے تعمیل میں سر جھکا دیا تو حضرت ابو نائلہ رضی اللہ عنہ نے اس کے سر کے بال مضبوطی سے پکڑکر کہا:اللہ کے اس دشمن کا خاتمہ کردو۔صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اپنی تلواریں سونت کر اس پر پل پڑے لیکن تلوار کی ضربیں بھی اس کا کچھ نہیں بگاڑسکیں، یہ دیکھ کر حضرت محمد بن مسلمہ رضی اللہ عنہ نے اپنی کدال اس کی پیٹھ میں گاڑ دی جو اس کے پیٹ سے باہر نکلی اور پھر اس کدال پر بیٹھ گئے۔کدال کی مار پڑتے ہی کعب نے ایسی خوفناک چیخ ماری کہ مدینہ کے گرد وپیش میں
Flag Counter