Maktaba Wahhabi

25 - 46
گیا۔وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے پیچھے لگا رہتا اور آ پ صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک پنڈلیوں کو پتھروں سے زخمی کرتا اور کہتا:لوگو!اس کی باتوں میں نہ آنا(ترمذی، مسند احمد) اس کی بیوی اروی بنت حرب جو ام جمیل کے نام سے پہچانی جاتی تھی، وہ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف سازشیں رچتی، فتنے کی آگ بھڑکاتی اور آپ صلی اللہ علیہ کو اذیت پہنچانے کے لئے نت نئی تدبیریں سوچنا اس کا روز کا معمول تھا، وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے راستے میں کانٹے بچھادیتی تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قدم مبارک زخمی ہوجائیں اور دعوت وتبلیغ میں رکاوٹ پیدا ہوجائے۔گھر کے دروازے پر گندگی کا ڈھیرپھینک جاتی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس گندگی کو اٹھاکر پھینکتے اور زبانِ مبارک سے صرف یہی الفاظ اد افرماتے: "اے بنو عبد مناف!پڑوسی ہونے کا حق بہت خوب ادا کررہے ہو"(ابن ہشام) اہانت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے کمیٹی کا قیام مشرکین مکہ نے جب دیکھا کہ اسلام مکہ میں روز بروز جڑ پکڑتا جارہا ہے، اس کا مقابلہ کرنے کے لئے انہوں نے ۲۵،افرادپر مشتمل ایک کمیٹی بنائی جس میں مکہ کے تمام قبائل کے سردارو ں کو نمائندگی دی گئی جس کا سربراہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا حقیقی چچا ابو لہب تھا، اس کمیٹی کا کام یہ تھا کہ وہ اسلام کی بیخ کنی کی تدبیر وں کا جائزہ لے اور ان کو نافذ کرے، اس کے لئے انہوں نے درجہ ذیل خطوط پر کام کرنے کی ٹھان لی۔ ۱۔مسلمانوں کو ستایا جائے اوران پر عرصہ حیات تنگ کیا جائے اور انہیں بدترین
Flag Counter