Maktaba Wahhabi

26 - 46
سزائیں دی جائیں، چنانچہ حضرت بلال رضی اللہ عنہ حضرت عمار اور ان کے والد حضرت یاسر اور والدہ حضرت سمیہ، حضرت خباب بن ارت،حضرت افلح،حضرت عثمان بن عفان، حضرت مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہم اور لونڈیوں میں حضرت بعینہ،نہدیہ اور ام عبس رضی اللہ عنہن کو اس قدر وحشیانہ اور سنگ دلانہ سزائیں دی گئیں کہ جنہیں سن کر ہی جسم کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں۔حضرت سمیہ رضی اللہ عنہا کو فرعون امت ابوجہل نے زیر ناف نیزہ مارکر شہید کردیا،یہ پہلا خون تھا جو اسلام کی خاطربہا تھا اور اسلامی تاریخ میں حضرت سمیہ رضی اللہ عنہا کو یہ اعزاز واکرام حاصل ہوا کہ وہ اسلام کی پہلی شہیدہ بن گئیں۔لیکن ان تمام مظالم کو باوجود اسلام قبول کرنے والوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہی ہونے لگا۔ ۲۔رسول اکرم کو ایذائیں پہنچانا:حضرت عبد اللہ بن عمر وبن العاص رضی اللہ عنہ اپنا چشم دید واقعہ بیان فرماتے ہیں:ایک دن رسول اقدس صلی اللہ علیہ وسلم خانہ کعبہ میں نماز پڑھ رہے تھے، اتنے میں عقبہ بن ابی معیط آگیا، اس نے اپنی چادر کو پیچ دے کر پھندہ کی طرح بنالیا اور جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدے میں گئے تو اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی گردن مبارک میں ڈال کر بھینچنا شروع کیا جس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دم گھٹ گیا یہاں تک کہ آنکھیں باہر نکل پڑیں، اتنے میں حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کہیں سے آگئے اور اس بدبخت کو دھکا دے کر الگ کیا اور فرمانے لگے:کیا تم کسی شخص کو صرف اس وجہ سے قتل کررہے ہو کہ وہ اللہ کو اپنا رب مانتا ہے؟یہ ظالم پھرحضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ پر پل پڑے اور انہیں
Flag Counter