Maktaba Wahhabi

27 - 46
اتنا مارا کہ وہ موت کے منہ میں پہنچ گئے۔(بخاری۔مختصر السیرۃ) ۳۔رسول اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کا مذاق اڑانا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر آوازے کسنا، وعظ وتبلیغ میں روڑے پیدا کرنا، قرآن پڑھتے وقت شوروغل بپا کرنا، آپ کے افعال کی نقل اتارنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تحقیر وتذلیل کرنا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بدنام کرنا۔جب حج کو موسم آتا تو یہ کمیٹی مزید فعال بن جاتی اور اجلاس بلا کر اپنا لائحہ عمل تیا رکرتی۔ ابولہب اور اس کی بیوی اور بیٹے کا انجام ابولہب اور اس کا سارا گھر بار نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کی دشمنی میں طاق تھا چونکہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سب سے قریبی رشتے دار تھا اس لئے ہم آغاز اس گھرانے کے عبرت ناک انجام سے کرتے ہیں، جیساکہ اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے: ﴿فَاصْدَعْ بِمَا تُؤْمَرُ وَأَعْرِضْ عَنِ الْمُشْرِکِیْنَ٭إِنَّا کَفَیْنَاکَ الْمُسْتَہْزِئِیْنَ﴾ترجمہ:آپ کو جو حکم دیا جارہا ہے اسے کھول کر بیان کردیجئے اورمشرکین کی پر واہ نہ کیجئے، ہم آپ کا مذاق اڑانے والوں سے نمٹنے کے لئے آپ کی طرف سے کافی ہیں(حجر:94۔95) اللہ تعالیٰ کے وعدے کے مطابق ابولہب اور اس کا سارا کنبہ ابولہب کی ہی زندگی میں ذلت ورسوائی اور تباہی وبربادی سے دو چار ہوگیا، سب سے آخر میں بیوی اور بیٹے کا عبرت ناک انجام دیکھنے کے بعد خود ابولہب اپنے اسی بدترین حشر سے دو چار ہوا۔ (1)اس کا جوان لڑکا جس کا نام عتبہ تھا، ایک دن اس نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے
Flag Counter