Maktaba Wahhabi

28 - 46
ساتھ نہایت ہی بد تمیزی کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا کرتہ مبارک چاک کر دیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے رخ انور پر تھوکا، اگرچہ تھوک آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر نہیں پڑا لیکن اس موقع پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا:"یا اللہ!تو اس پر اپنے کتوں میں سے کسی کتے کو مسلط کردے"۔ابولہب اور اس کے بیٹے عتبہ دونوں کو اس بات کا یقین ہوگیا کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بددعاکی زد سے بچ نہیں سکتا، چنانچہ ملک شام کے ایک تجارتی سفر کے دوران "رزقاء" کے مقام پر عتبہ ایک شیر کو دیکھتے ہی چلا اٹھا:"ہائے میری تباہی!اللہ کی قسم!یہ مجھے کھاجائے گا دیکھو میں شام میں ہو ں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے مکہ میں رہتے ہوئے ہی قتل کر دیا " احتیاطا لوگوں نے عتبہ کو اپنے اور جانوروں کے گھیرے کے بیچوں سلایا لیکن رات کو شیر تمام کو پھلانکتا ہو ا سیدھا عتبہ کے پاس آیا اور اسے اٹھا لے گیا .(مختصر سیرۃ الرسول للشیخ عبد اللّٰه بن محمد بن عبد الوہاب) (۲)ابولہب کی بیوی ام جمیل مال دار عورت تھی، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو مفلسی کا عار دلاتی، اس کے پاس قیمتی ہار تھا جس کے متعلق وہ کہاکرتی تھی کہ:"لات وعزی کی قسم!میں اسے ضرور محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)کی دشمنی میں خرچ کردوں گی"۔وہ پہاڑوں سے لکڑیا ں ڈھو ڈھو کر لاتی تھی، ایک دن لکڑیوں کا گٹھا سرسے پھسل گیا اور اس کی رسی اس کی گردن میں پھنس گئی اور اللہ تعالیٰ نے اسی سے اس کا گلا گھونٹ کر اسے ہلاک کیا اور آخرت میں آگ کی ایک زنجیر ہوگی جو جہنم میں اس کے منہ سے داخل کر کے سرین سے نکالی جائے گی۔(تفسیر ابن کثیر:4؍602)
Flag Counter