Maktaba Wahhabi

8 - 46
گے، یہاں تک کہ اگر ان کا بس چلے تو تمہیں تمہارے دین سے مرتد کردیں گے۔ اور اس کے لئے انہوں نے کبھی صلیبی جنگوں کا سہارا لیا، کبھی عالمی جنگوں کا، کبھی ایک مسلم ملک کو دوسرے مسلم ملک کے خلاف حملے کے لئے اکسا کر، اور جب وہ ایسا کر بیٹھے تو دوسرے کی مدد کے بہانے ان کے وسائل پر قبضہ کرکے، انہیں ان کے گھر کے آنگن میں قتل کرکے اور ذلیل ورسوا کرکے اپنے جوش انتقام کو ٹھنڈا کیا، اور کبھی دہشت گردی کا نام لیکر مسلم ملکوں پر دہشت گردانہ حملے کئے۔جب ان تمام سے بھی ان کی آتش انتقام ٹھنڈی نہیں ہوئی تو پھر رسول رحمت، سید المرسلین، رحمۃ للعالمین جناب محمد رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف دریدہ دہنی اور گستاخی پر اتر آئے: ﴿قَدْ بَدَتِ الْبَغْضَائُ مِنْ أَفْوَاہِہِمْ وَمَا تُخْفِیْ صُدُورُہُمْ أَکْبَرُ﴾(آل عمران:118)ترجمہ:ان کی زبانوں سے دشمنی ظاہر ہوچکی ہے اور ان کے سینوں نے جو چھپا رکھا ہے وہ تو زیادہ بڑی عدوات ہے۔ اوریہ حقیقت ہے کہ حق وباطل کا معرکہ قیامت تک جاری رہے گا۔بقول اقبال ؔ: ستیزہ کار رہا ہے ازل سے تا امروز چراغ مصطفوی سے شررِ بو لہبی لیکن اﷲ کی ذات پر قربان جائیو جو﴿لَا تَحْسَبُوْہُ شَرّاً لَّکُم بَلْ ہُوَ خَیْْرٌ لَّکُمْ﴾(النور:11)(تم لوگ اس بہتان تراشی کو اپنے لئے برا نہ سمجھو، بلکہ اس
Flag Counter