Maktaba Wahhabi

108 - 154
امام نسائی کی روایت میں ہے: ’’وہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کے پاس آئیں اور اپنے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے طرزِ عمل کاشکوہ کیا۔ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے اپنی گردن میں پہنی ہوئی سونے کی زنجیر اتاری اور کہا: ’’یہ مجھے ابوحسن رضی اللہ عنہما نے بطور تحفہ دی ہے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اندر تشریف لائے اور تب زنجیر ان کے ہاتھ [ہی] میں تھی۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’یَا فَاطِمَۃُ! أَیَغُرُّکِ أَنْ یَقُوْلَ النَّاسُ: ابْنَۃُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم وَفِيْ یَدِھَا سِلْسَلَۃٌ مِنَ النَّارِ۔‘‘ ([1]) [’’اے فاطمہ رضی اللہ عنہا ! کیا تم اس [بات] کو پسند کرتی ہو، کہ لوگ کہیں: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی اور اس کے ہاتھ میں (دوزخ کی) آگ کی زنجیر ہے؟‘‘] حدیث شریف سے معلوم ہونے والی باتیں: ۱: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے شدید تعلق اور بہت ہی زیادہ پیار، ان پر احتساب کرنے کی راہ میں رکاوٹ نہ بنا۔ ۲: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے احتساب میں قدرے سخت رویہ استعمال فرمایا۔ درجِ ذیل باتوں سے یہ حقیقت واضح ہورہی ہے: ا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے گفتگو کا آغاز سوالیہ جملہ سے فرمانا، جیسا کہ اوپر گزر چکا ہے۔
Flag Counter