Maktaba Wahhabi

51 - 154
ہی کی رحمت کے ساتھ آپ سے مدد طلب کرتی ہوں۔ میری ہر حالت کی اصلاح فرما دیجیے اور مجھے آنکھ جھپکنے کے برابر بھی میرے نفس کے سپرد نہ کیجیے۔‘‘] حدیث شریف میں یہ بات واضح ہے ، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی صاحبزادی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو صبح و شام پڑھنے والی دُعا بتلائی اور اس کے پڑھنے کی پُر زور تاکید فرمائی۔ ب: بیٹی کو خادم سے بہتر دعا کی تعلیم: حضراتِ ائمہ مسلم ، ترمذی، ابن ماجہ اور حاکم نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’فاطمہ رضی اللہ عنہا خادم طلب کرنے کی خاطر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئیں، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ’’مَا عِنْدِيْ مَا أُعْطِیْکِ۔‘‘ ’’میرے پاس تجھے دینے کے لیے (کچھ) نہیں ہے۔‘‘ وہ واپس چلی گئیں۔ پھر اس کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ان کے ہاں تشریف لائے اور پوچھا: ’’اَلَّذِيْ سَأَلْتِ أَحَبُّ إِلَیْکِ، أَوْ مَا ھُوَ خَیْرُ مِنْہُ؟‘‘ [’’تمہیں وہ چیز زیادہ پسند ہے، جو تم نے طلب کی ہے، یا اس سے بہتر چیز‘‘] علی رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا: ’’قُوْلِيْ: لَا بَلْ مَا ھُوَ خَیْرٌ مِنْہُ۔‘‘ آپ کہیے: ’’نہیں‘‘ بلکہ وہ چیز (پسند ہے)، جو کہ اس سے بہتر ہے۔‘‘ انہوں [یعنی فاطمہ رضی اللہ عنہا ] نے (ایسے ہی) کہا۔
Flag Counter