Maktaba Wahhabi

78 - 154
امام ابو داؤد نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا:…… اور اس میں ہے: وَکَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم أَخَذَ عَلَیْہِ أَوْ وَعَدَہُ أَنْ یُخْلِیَ سَبِیْلَ زَیْنَبَ رضی اللّٰه عنہا ۔ وَبَعَثَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم زَیْدَ بْنَ حَارِثَۃَ وَرَجُلاً مِنَ الْأَنْصَارِ رضی اللّٰه عنہما ، فَقَالَ: ’’کُوْنَا بِبَطْنِ یَا جَجَ‘([1])حَتَّی تَمُرَّ بِکُمَا زَیْنَبُ ، فَتَصْحَبَاھَا، حَتّٰی تَأْتِیَابِھَا۔‘‘‘([2]) [’’اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان [یعنی ابو العاص] سے وعدہ لیا تھا، کہ وہ زینب رضی اللہ عنہا کو آنے دیں گے۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زید بن حارثہ اور ایک انصاری رضی اللہ عنہما شخص کو بھیجا اور [ان سے] فرمایا: ’’تم دونوں بطن یا جج میں رہنا، یہاں تک کہ تمہارے پاس سے زینب۔ رضی اللہ عنہا ۔ گزرے، تو اسے ہمراہ لے کر آجاؤ‘‘۔] اس حدیث شریف میں یہ بات واضح ہے، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے داماد سے اپنی صاحب زادی کو مدینہ طیبہ بھیجنے کا معاملہ طے فرمایاتھا۔ و: عائلی زندگی میں بیٹی کو دین میں مبتلائے فتنہ کرنے والی بات سے بچانا: امام بخاری اور امام مسلم نے حضرتِ مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا:
Flag Counter