Maktaba Wahhabi

18 - 34
’’ فِي الْأُمُوْرِ کُلِّہَا ، فَإِنَّہٗ یَأْمُرُہُمْ ، وَلاَ یَرْضٰی مِنْہُمْ إِلاَّ بِمَا فِیْہِ صَلاَحُہُمْ ، وَنَجَاحُہُمْ بِخَلاَفِ النَّفْسِ ، فَلِذٰلِکَ أُطْلِقَ…فَیَجِبُ عَلَیْہِمْ أَنْ یَّکُونَ أَحَبَّ إِلَیْہِمْ مِنْ أَنْفُسِہِمْ ، وَأَمْرُہٗ أَنَفَذُ إِلَیْہِمْ مِنْ أَمْرِہَا ، وَشَفَقُتُہُمْ عَلَیْہِ أَتَمُّ مِنْ شَفَقَتِہِمْ عَلَیْہَا۔ ‘‘[1] ’’(نبی صلی اللہ علیہ وسلم اہل ایمان کے ساتھ ان کی اپنی جانوںسے زیادہ تعلّق رکھنے والے ہیں) یعنی تمام باتوں میں ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ،ان کی اپنی جانوں کے برعکس ،انہیں صرف انہی باتوں کا حکم دیتے ہیں اور ان کے لیے وہ ہی پسند فرماتے ہیں ،جن میں ان کی بھلائی اور نجات ہوتی ہے ۔ اسی بنا پر ان پر یہ واجب ٹھہرا، کہ وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی جانوں سے زیادہ عزیز سمجھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم ان کے نزدیک اپنی نفسانی خواہشات پر مقدّم ہو ، اور ان کا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تعلّق اپنی جانوں کے ساتھ تعلق سے زیادہ ہو۔‘‘ 4۔شانِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ہمیشہ نگاہوں کے سامنے رکھنا شان و عظمت اور قدرو منزلت والے سے محبت کرنا انسانی طبیعت میں داخل ہے ،اور ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تمام مخلوق میں سب سے بلند و بالا ، اگلے پچھلوں کے سردار ، اولاد آدم علیہ السلام میں سے اللہ تعالیٰ کے ہاں سب سے معزز و محترم ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا گھرانہ تمام گھرانوں سے اعلیٰ ، آنحضرت کا زمانہ تمام زمانوں سے بہترین ،آنحضرت کی جائے پیدائش سرزمینِ مکہ ، اللہ تعالیٰ کو سب شہروں
Flag Counter