Maktaba Wahhabi

23 - 34
تَعَالَی الَّذِیْ تَفَضَّلَ بِإِرْسَالِہٖ إِلَیْنَا۔ ‘‘[1] ’’میرا یہ اعتقاد ہے، کہ ہر سچے مسلمان کے لیے ضروری ہے، کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو عطا کردہ اخلاقِ عالیہ کی ایک معقول تعداد ، اور ان فضائل سے آگاہ ہو، جن کی رو سے اللہ تعالیٰ نے انہیں تمام جنوں اور انسانوں پر ، بلکہ بر گزیدہ فرشتوں پر بھی فضیلت عطا فرمائی۔ اور یہ (بات) کتاب و سنت کے ٹھوس دلائل ، اور ان میں نظر سلیم اور استنباط سے ثابت ہیں۔ بلا شک و شبہ اس کے ذریعہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایمان اور مخلصانہ محبت میں اضافہ ہوتا ہے اور یہ محبت ایسی ہے، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو ہماری طرف مبعوث کرنے والے اللہ تعالیٰ کی محبت کے ساتھ ،اس کا قلبِ مومن میں جاگزین ہونا[ایمان کی ]بنیادی شرط ہے۔‘‘ 5۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاقِ عالیہ کو جاننا اور یاد رکھنا فطری طور پر لوگ بلند اخلاق والے لوگوں سے محبت کرتے ہیں۔ ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم عظیم اخلاق والے تھے۔ اس بارے میں صرف رب ذوالجلال کی گواہی ہی کافی ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: {وَإِنَّکَ لَعَلٰی خُلُقٍ عَظِیْمٍ}[2] ’’یقینا آپ ( صلی اللہ علیہ وسلم )عظیم اخلاق والے ہیں۔‘‘ ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق کے متعلّق دریافت کیا گیا ،تو انہوں نے فرمایا:’’ إِنَّ خُلُقَ نَبِيِّ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم کَانَ الْقُرْآنَ‘‘[3]
Flag Counter