Maktaba Wahhabi

137 - 256
نـورٌ مِّـنْ نُّـورِ اللّٰه کے عقیدہ کی علمی تحقیق اسلام کی خالص اور فطری تعلیم میں جب سے تصوّف کے نام سے عقائدِ باطلہ کو شامل کیا جانے لگا ہے، اسی وقت ہی سے بدعتی حضرات کی کوشش رہی ہے کہ قرآن اور صحیح حدیثوں پر مبنی عقائد میں تخلیط پیدا کرکے انھیں مشکوک بنادیا جائے تاکہ اسلامی عقائد اپنی اصلیت پر قائم نہ رہیں۔ ان عقائدِ باطلہ میں سے ایک عقیدہ یہ ہے کہ ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تخلیق اللہ تعالیٰ کے نور سے ہوئی ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم مبدا اور منبعِ مخلوقات ہیں۔‘‘ یہ عقیدہ صریحاًقرآن کریم کی متعدد نصوص اور احادیثِ متواترہ، جن میں انبیاء کے عموماً اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خصوصاً بشر ہونے کی تصریح کی گئی ہے، کے خلاف ہونے کی بنا پر اختراعی اور افترائی ہے۔ قرآن حکیم نے اس افراط وتفریط کو ختم کرنے کے لیے نبوّت ورسالت کی حقیقت کو بہت عمدہ طریقوں سے آشکار کیا جس کا حاصل یہ ہے کہ نبی و رسول لوازمِ بشریّت کے ساتھ ساتھ تقدّس وطہارت، اخلاقِ حسنہ اور اوصافِ حمیدہ کے نہایت مُسلّم اور بلند مقام پر فائز ہوتا ہے، یعنی وہ بشرتو ہے لیکن بشرِ معصوم ہوتا ہے اور یہ مقام عوام النّاس میں سے کسی کو بھی حاصل نہیں۔ بقول شاعر: ع یہ رتبۂ بلند ملا جس کو مل گیا کچھ اسی قِسم کی بحث سیّد الانبیاء حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں بھی ہوتی رہی ہے اور اُن کی بشریت کی نفی ’’نور‘‘ کے لفظ سے کی جاتی ہے۔اس سلسلے میں جو معرکے سرگرم ہوتے ہیں، ہرکس و ناکس اِن سے خوب واقف ہے حتیٰ کہ عوامی سٹیجوں پر یہاں تک لفظی صنعت گری وموشگافی سے کام لیا جاتا ہے کہ ’’احد‘‘ اور ’’احمد‘‘ میں صرف
Flag Counter