Maktaba Wahhabi

196 - 256
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے تکوینی اختیارات اور علمِ غیب نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم علم غیب رکھتے تھے یا نہیں؟ اس بارے میں مابعد کے ادوار میں مسلمانوں کے مختلف گروہوں کے مابین بڑے معرکۃ الآراء مباحثے، مناظرے اور مجادلے ہوتے ہیں مگر حقیقتِ حال کیا ہے؟ اس سے آگاہی حاصل کرنے کے لیے آئیے اس موضوع پر مختلف قرآنی آیات کا مطالعہ کریں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’کہہ دیجیے: میں یہ نہیں کہتا کہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں اورنہ میں غیب ہی جانتا ہوں اورنہ میں یہ کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں۔ میں تو صرف اس وحی کی پیروی کرتا ہوں جو میری طرف بھیجی جاتی ہے۔‘‘[1] اللہ پاک فرماتا ہے کہ اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم تم ان سے کہہ دو کہ میں اس کا دعویٰ ہی کب کرتا ہوں کہ میرے پاس اللہ تعالیٰ کے خزانے ہیں اور نہ مجھے اس کا دعویٰ ہے کہ میں غیب کی باتیں جانتا ہوں۔ غیب کا علم تو صرف اللہ کو ہے۔ مجھے اس میں سے صرف اسی قدر معلوم ہے جتنا کہ اللہ نے معلوم کرادیا اورنہ میں کوئی فرشتہ ہوں، میں تو ایک بشر ہی ہوں۔ صرف یہ ہے کہ میری طرف اللہ کی وحی آتی ہے۔ مجھے اس نے اس کا شرف بخشا ہے اور احسان فرمایا ہے۔ اسی لیے میں وحی کے سوا اور کسی چیز کا اتباع نہیں کرتا۔‘‘[2]
Flag Counter