Maktaba Wahhabi

254 - 256
پروفیسر عبداللہ شاہینؔ اُن کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیے ہیں یادِ خدا کے دل میں ساماں سجا دیے ہیں شمعِ اَحَد جلا کے پیغامِ حق سُنا کے جو بے خُدا تھے ناداں وہ باخُدا کیے ہیں گھر میں نہ کچھ رکھا ہے یہ شانِ مصطفی ہے کُل سیم و زر جواہر بہ رہِ خدا دیے ہیں جنّ و بشر، ملائک، قربان سب خلائق درجے تمام حاصل بعد از خدا کیے ہیں نوعِ بشر کو کیوں نہ قسمت پہ ناز ہو گا خالق نے مصطفی بھی انساں بنا دیے ہیں وحشی، گنوار، بربر، صحرانشیں، ستمگر تعلیمِ مصطفی نے انساں بنا دیے ہیں کیا فکر تشنگی کی شاہیںؔ کو روزِ محشر ساقی نے جامِ کوثر بھر بھر پلا دیے ہیں
Flag Counter