Maktaba Wahhabi

260 - 256
اعمالِ صالحہ کا وسیلہ جو عمل جس قدر خلوص کے ساتھ کیا جائے اللہ کو اسی قدر محبوب ہوگا اور جس نسبت سے اخلاص کی کمی ہو گی اسی اعتبار سے قبولیتِ الٰہی سے محروم ہوگا حتی کہ جو عمل دنیوی مفاد، برادری کی عصبیت، نام ونمود یا کسی دوسری غرض سے کیا جائے تو وہ بظاہر نیک ہونے کے باوجود عنداللہ قبول نہیں ہوگا۔ صحیحین کی حدیثِ غار ’’عمل صالح کے ذریعے وسیلہ‘‘ پر واضح دلیل ہے کہ ان تینوں نیک بندوں نے اپنے اپنے نیک عمل کا وسیلہ لیا جو صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کی رضا اور خوشنودی کے لیے کیا تھا۔ ایسے اعمال کے وسیلے سے اللہ نے ان کی دعائیں قبول فرمالیں۔ اس حدیث میں دلیل ہے کہ مصیبت وپریشانی میں دعا کرنا مستحب ہے۔ اسی طرح اپنے اعمالِ صالحہ کے وسیلے سے اللہ کا تقرب حاصل کرنا بھی صحیح ہے اور اللہ تعالیٰ نے جو قبولیتِ دعا کا وعدہ کیا ہے، اسے پورا کرنے کی درخواست بھی کی جاسکتی ہے۔ یہ ایسا وسیلہ ہے کہ عہد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد بھی اس کی مثالیں کثرت سے ملتی ہیں۔
Flag Counter