Maktaba Wahhabi

65 - 256
حضرت موسیٰ و ہارون علیہما السلام قرآن مجید میں حضرت موسیٰ علیہ السلام اور ان کے بھائی ہارون علیہ السلام اور ان سے متعلق واقعات کاذکر متعدد مقامات پر آیا ہے جس سے ان کی عظمت اور شان کا اندازہ ہوتا ہے۔اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کا ذکر اس اعزاز کے ساتھ فرمایا ہے: ’’میں نے تمھیں خاص الخاص اپنے لیے بنایا ہے۔‘‘[1] اور انھیں یہ شرف بخشا کہ فرعون جب اسرائیلی لڑکوں کے قتل کا فیصلہ کر چکا تھا، حضرت موسیٰ علیہ السلام کو ولادت کے بعد قاتلوں کی نگاہ سے نہ صرف محفوظ رکھا بلکہ اپنی قدرت کاملہ سے فرعون ہی کے گھر میں موسیٰ علیہ السلام کی اپنی والدہ کے ہاتھوں آغوش محبت و تربیت میں پلے بڑھے۔ اور موسیٰ علیہ السلام جب جوانی کو پہنچے تو ایک روز اہلیہ سمیت مدین سے مصر کا سفر کرتے ہوئے سرد رات میں آگ کی جستجو پر مجبور ہوگئے کہ تاپ کر خنکی دور کر سکیں مگر بقول شاعر: خدا کی دین کا موسیٰ سے پوچھیے احوال کہ آگ لینے کو جائیں پیمبری مل جائے موسیٰ علیہ السلام نے جس روشنی کو آگ سمجھاتھا، وہ نورالٰہی کی تجلی تھی۔ اللہ تعالیٰ ان سے
Flag Counter