Maktaba Wahhabi

75 - 256
حضرت زکریا علیہ السلام حضرت زکریا علیہ السلام جلیل القدر پیغمبر ہیں۔ ان کاذکر قرآن مجید میں کچھ یوں ہوا ہے: اسی صورت زکریا اور یحییٰ کو ہدایت دی یوں ہی عیسیٰ کو اور الیاس کو بھی راہ دکھلائی یہ مذکورہ تمام افراد تھے شائستہ لوگوں میں گزشتہ صفحات میں بیان ہوچکا ہے کہ تمام انبیاء علیہم السلام ،خواہ وہ صاحب حکومت ہی کیوں نہ ہوں، اپنی روزی اپنے ہاتھ سے کماتے اور کسی شخص یا بیت المال کے بارِ دوش نہیں ہوتے تھے۔ چنانچہ حضرت زکریا علیہ السلام بھی اپنی روزی کے لیے نجاری (بڑھئی) کا پیشہ کرتے تھے۔ان کے ہاں کوئی اولاد نہیں تھی۔[1] انھیں اس بات کی فکر تھی کہ ان کے بھائی بند ہرگز اس کے اہل نہیں ہیں کہ ان کے بعد بنی اسرائیل کی رشدو ہدایت کی خدمت سرانجام دے سکیں، پس اگر اللہ تعالیٰ کوئی نیک سر شت بیٹا عطا فرما دیتا تو اطمینان ہوجاتا کہ وہ خلف الرشیدبن کر یہ فریضہ انجام دیتا رہے گا مگر چونکہ وہ نہایت بوڑھے ہو چکے تھے اور بیوی بھی بانجھ تھی، اس لیے اسباب ظاہری سے اولاد کی کوئی صورت نہ تھی، تاہم قرآن مجید میں ان کی پکار بجناب باری تعالیٰ اور جواباً رحمت ربانی کا ذکر کچھ یوں ہوا:
Flag Counter