Maktaba Wahhabi

1151 - 644
۳۔ سریہ ٔ تربہ : (شعبان ۷ھ ) یہ سریہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی قیادت میں روانہ کیا گیا ان کے ساتھ تیس آدمی تھے جو رات میں سفر کرتے اور دن میں روپوش رہتے تھے۔ لیکن بنو ہوازن کو پتہ چل گیااور وہ نکل بھاگے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ ان کے علاقے میں پہنچے تو کوئی بھی نہ ملا ، اور وہ مدینہ پلٹ آئے۔ ۴۔سریہ اطراف فدک: (شعبان ۷ ھ ) یہ سریہ حضرت بشیر بن سعد انصاری رضی اللہ عنہ کی قیادت میں تیس آدمیوں کے ہمراہ بنومرہ کی تادیب کے لیے روانہ کیا گیا۔ حضرت بشیرنے ان کے علاقے میں پہنچ کر بھیڑ بکریاں اور چوپائے ہانک لائے اور واپس ہوگئے۔ رات میں دشمن نے آلیا۔ مسلمانوں نے جم کر تیر اندازی کی لیکن بالآخر بشیر اور ان کے رفقاء کے تیر ختم ہوگئے۔ اور ان کا ہاتھ خالی ہوگیا اور اس کے نتیجے میں سب کے سب قتل کردیے گئے۔ صرف بشیر زندہ بچے۔ انہیں زخمی حالت میں اٹھا کر فدک لایاگیا اور وہ یہود کے پاس مقیم رہے۔ یہاں تک کہ ا ن کے زخم مندمل ہوگئے، اس کے بعد وہ مدینہ آئے۔ ۵۔ سریہ میفعہ: (رمضان ۷ھ ) یہ سریہ حضرت غالب بن عبد اللہ لیثی کی قیادت میں بنو عوال اور بنو عبد بن ثعلبہ کی تادیب کے لیے اورکہا جاتاہے کہ قبیلہ ٔ جہینہ کی شاخ حرقات کی تادیب کے لیے روانہ کیا گیا۔ مسلمانوں کی تعداد ایک سو تیس تھی۔ انہوں نے دشمن پر یکجائی حملہ کیا اور جس نے بھی سر اٹھایا اسے قتل کردیا۔ پھر چوپائے اور بھیڑ بکریاں ہانک لائے۔ اسی سریہ میں حضرت اُسامہ بن زید رضی اللہ عنہ نے نہیک بن مرداس کو لاالٰہ الا اللہ کہنے کے باوجود قتل کردیاتھا اور اس پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بطور عتاب فرمایا تھا کہ تم نے اس کا دل چیر کر کیوں نہ معلوم کرلیا کہ وہ سچاتھا یاجھوٹا؟ ۶۔ سریہ خیبر : (شوال ۷ ھ ) یہ سریہ تیس سواروں پر مشتمل تھا۔ اور حضرت عبد اللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ کی قیادت میں بھیجا گیا تھا۔ وہ یہ تھی کہ اسیر یا بشیر بن زَرام بنو غطفان کو مسلمانوں پر چڑھائی کرنے کے لیے جمع کررہا تھا۔ مسلمانوں نے اسیر کو یہ امید دلاکر کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اسے خیبر کا گورنربنادیں گے ، اس کے تیس رفقاء سمیت اپنے ساتھ چلنے پر آمادہ کرلیا، لیکن قرقرہ نیار پہنچ کر فریقین میں بدگمانی پیدا ہوگئی جس کے نتیجے میں اسیر اور اس کے تیس ساتھیوں کو جان سے ہاتھ دھونے پڑے۔ ۷۔ سریہ یمن وجبار: (شوال ۷ھ ) جبار کی جیم کو زبر۔ یہ بنو غطفان ، اور کہا جاتا ہے کہ بنو فزارہ اور بنو عذرہ کے علاقہ کا نام ہے۔ یہاں حضرت بشیر بن
Flag Counter