Maktaba Wahhabi

1181 - 644
اور بیت اللہ کے گرد اور اس کی چھت پر تین سو ساٹھ بُت تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسی کمان سے ان بتوں کو ٹھوکر مارتے جاتے تھے ، اور کہتے جاتے تھے : ﴿وَقُلْ جَاءَ الْحَقُّ وَزَهَقَ الْبَاطِلُ إِنَّ الْبَاطِلَ كَانَ زَهُوقًا﴾ (۱۷: ۸۱) ’’حق آگیا اور باطل چلاگیا، باطل جانے والی چیز ہے۔‘‘ ﴿قُلْ جَاءَ الْحَقُّ وَمَا يُبْدِئُ الْبَاطِلُ وَمَا يُعِيدُ ﴾ (۳۴: ۴۸) ’’حق آگیا اور باطل کی چلت پھرت ختم ہوگئی۔‘‘ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ٹھوکر سے بُت چہروں کے بل گرتے جاتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے طواف اپنی اونٹنی پر بیٹھ کر فرمایا تھا اور حالتِ احرام میں نہ ہونے کی وجہ سے صرف طواف ہی پر اکتفاکیا۔ تکمیل ِ طواف کے بعد حضرت عثمان بن طلحہ رضی اللہ عنہ کو بلا کر ان سے کعبہ کی کنجی لی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم سے خانہ کعبہ کھولا گیا۔ اندر داخل ہوئے تو تصویریں نظر آئیں ، جن میں حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل علیہما السلام کی تصویریں بھی تھیں ،اور ان کے ہاتھ میں فال گیری کے تیر تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ منظر دیکھ کر فرمایا: اللہ ان مشرکین کو ہلاک کرے۔ اللہ کی قسم ! ان دونوں پیغمبروں نے کبھی بھی فال کے تیر استعمال نہیں کیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خانہ کعبہ کے اندر لکڑی کی بنی ہوئی ایک کبوتری بھی دیکھی اسے اپنے دست مبارک سے توڑدیا اور تصویریں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم سے مٹادی گئیں۔ خانہ کعبہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز اور قریش سے خطاب : اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اندر سے دروازہ بند کرلیا۔ حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ اور بلال رضی اللہ عنہ بھی اندر ہی تھے۔ پھر دروازے کے مقابل کی دیوار کا رخ کیا۔ جب دیوار صرف تین ہاتھ کے فاصلے پر رہ گئی تو وہیں ٹھہر گئے۔ دو کھمبے آپ کے دائیں جانب تھے ، ایک کھمبا بائیں جانب اور تین کھمبے پیچھے تھے۔ ان دنوں خانہ کعبہ میں چھ کھمبے تھے ۔ پھر وہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی ، اس کے بعد بیت اللہ کے اندرونی حصے کا چکر لگایا۔ تمام گوشوں میں تکبیر وتوحید کے کلمات کہے۔ پھر دروازہ کھول دیا۔ قریش (سامنے ) مسجد حرام میں صفیں لگائے کھچاکھچ بھرے تھے۔ انہیں انتظار تھا کہ آپ کیا کرتے ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دروازے کے دونوں بازوپکڑ لیے۔ قریش نیچے تھے۔ انہیں یو ں مخاطب فرمایا : اللہ کے سواکوئی معبود نہیں، وہ تنہا ہے ، اس کا کوئی شریک نہیں۔ اس نے اپنا وعدہ سچ کردکھایا۔ اپنے بندے کی مدد کی اور تنہا سارے جتھوں کو شکست دی۔ سنو ! بیت اللہ کی کلیدبرداری اور حاجیوں کو
Flag Counter