Maktaba Wahhabi

1260 - 644
عیال میں سب سے پہلے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے جاؤں گی۔ اس پر میں ہنسی۔[1] نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو یہ بشارت بھی دی کہ آپ ساری خواتین ِ عالم کی سَیدہ (سردار ) ہیں۔[2] اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جس شدید کرب سے دوچار تھے اسے دیکھ کر حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا بے ساختہ پکار اٹھیں۔ واکرب أباہ۔ ’’ہائے ابّا جان کی تکلیف ۔‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تمہارے ابّا پر آج کے بعد کوئی تکلیف نہیں۔[3] آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حسن و حسین رضی اللہ عنہما کو بلا کر چُوما اور ان کے بارے میں خیر کی وصیت فرمائی۔ ازاوجِ مطہرات رضی اللہ عنہم کو بلایا اور انہیں وعظ ونصیحت کی۔ ادھر لمحہ بہ لمحہ تکلیف بڑھتی جارہی تھی اور اس زہر کا اثر بھی ظاہر ہونا شروع ہوگیا تھا جسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خیبر میں کھلایا گیا تھا۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے فرماتے تھے : اے عائشہ ! خیبر میں جو کھانا میں نے کھالیا تھا اس کی تکلیف برابر محسوس کررہا ہوں۔ اس وقت مجھے محسوس ہورہا ہے کہ اس زہر کے اثرسے میری رگِ جاں کٹی جارہی ہے۔[4] آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو بھی وصیت فرمائی۔ فرمایا : ((الصلاۃ الصلاۃ وما ملکت أیمانکم))’’نماز ، نماز ، اور تمہارے زیر ِ دست ‘‘ (یعنی لونڈی ، غلام ) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ الفاظ کئی بار دہرائے۔[5] نزع رواں: پھر نزع کی حالت شروع ہوگئی۔ اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے اُوپر سہارا دے کر ٹیک لیا۔ ان کا بیان ہے کہ اللہ کی ایک نعمت مجھ پر یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے گھر میں ، میری باری کے دن میرے لَبّے اور سینے کے درمیان وفات پائی۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی موت کے وقت اللہ نے میرا لعاب اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا لعاب اکٹھا کردیا۔ ہوا یہ کہ عبد الرحمن بن ابی بکر رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تشریف لائے۔ ان کے ہاتھ میں مسواک تھی۔ اور میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ٹیکے ہوئے تھی۔ میں نے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسواک کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ میں سمجھ گئی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسواک چاہتے ہیں۔ میں نے کہا : آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے لے لوں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سر سے اشارہ فرمایا کہ ہاں ! میں نے مسواک لے کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دی تو آپ کو کڑی محسوس ہوئی۔ میں
Flag Counter