Maktaba Wahhabi

1262 - 644
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا موقف : وفات کی خبر سن کر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے ہوش جاتے رہے۔ انہوں نے کھڑے ہوکر کہنا شروع کیا : کچھ منافقین سمجھتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوگئی لیکن حقیقت یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات نہیں ہوئی، بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رب کے پاس تشریف لے گئے ہیں۔ جس طرح موسیٰ بن عمران علیہ السلام تشریف لے گئے تھے۔ اور اپنی قوم سے چالیس رات غائب رہ کر ان کے پاس پھر واپس آگئے تھے۔ حالانکہ واپسی سے پہلے کہا جارہا تھا کہ وہ انتقال کرچکے ہیں۔ اللہ کی قسم! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی ضرور پلٹ کر آئیں گے۔ اور ان لوگوں کے ہاتھ پاؤں کاٹ ڈالیں گے جو سمجھتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی موت واقعہ ہوچکی ہے۔[1] حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کا موقف : ادھر حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ سنح میں واقع اپنے مکان سے گھوڑے پر سوار ہو کر تشریف لائے۔ اور اُتر کر مسجد نبوی میں داخل ہوئے۔ پھر لوگوں سے کوئی بات کیے بغیر سیدھے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس گئے ، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا قصد فرمایا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا جسدِ مُبارک دھار دار یمنی چادر سے ڈھکا ہوا تھا۔ حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے رُخ انو ر سے چادر ہٹائی۔ اور اسے چوما اور روئے۔ پھر فرمایا : میرے ماں باپ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر قربان ، اللہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر دو موت جمع نہیں کرے گا۔ جو موت آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر لکھ دی گئی تھی وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو آچکی۔ اس کے بعد ابو بکر رضی اللہ عنہ باہر تشریف لائے۔ اس وقت بھی حضرت عمر رضی اللہ عنہ لوگوں سے بات کررہے تھے۔ حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا : عمر ! بیٹھ جاؤ۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بیٹھنے سے انکار کردیا۔ ادھر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو چھوڑ کر حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کی طرف متوجہ ہوگئے۔ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: (( أما بعد : من کان منکم یعبد محمداً صلی اللّٰہ علیہ وسلم فإن محمداً قد مات ومن کان منکم یعبد اللّٰہ فإن اللّٰه حي لایموت قال اللّٰہ: ﴿وَمَا مُحَمَّدٌ إِلَّا رَسُولٌ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِ الرُّسُلُ أَفَإِنْ مَاتَ أَوْ قُتِلَ انْقَلَبْتُمْ عَلَى أَعْقَابِكُمْ وَمَنْ يَنْقَلِبْ عَلَى عَقِبَيْهِ فَلَنْ يَضُرَّ اللّٰهَ شَيْئًا وَسَيَجْزِي اللّٰهُ الشَّاكِرِينَ ﴾(آل عمران ۳: ۱۴۴)
Flag Counter