Maktaba Wahhabi

709 - 644
مشائخ قریش کو گواہ بنایا۔پھر عبدالمطلب کے گھر گیا اور تین روز مقیم رہ کر عمرہ کرنے کے بعد مدینہ واپس چلا گیا۔ اس واقعے کے بعد نوفل نے بنی ہاشم کے خلاف بنی عبدشمس سے باہمی تعاون کا عہدو پیماں کیا۔ ادھر بنو خزاعہ نے دیکھا کے بنو نجار نے عبدالمطلب کی اس طرح مدد کی ہے تو کہنے لگے کہ عبدالمطلب جس طرح تمہاری اولاد ہے ہماری بھی اولاد ہے لہذا ہم پر اس کی مدد کا حق زیادہ ہے۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ عبدمناف کی والدہ قبیلہ خزاعہ ہی سے تعلق رکھتی تھیں۔ چنانچہ بنو خزاعہ نے دارالندوہ میں جا کر بنو شمس اور بنو نوفل کے خلاف بنو ہاشم سے تعاون کا عہدوپیماں کیا۔ یہی پیمان تھا جو آگے چل کر اسلامی دور میں فتخ مکہ کا سبب بنا۔تفصیل اپنی جگہ آر ہی ہے ۔ [1] بیت اللہ کے تعلق سے عبدالمطلب کے ساتھ دو اہم واقعات پیش آئے، ایک چاہ زمزم کی کھدائی کا واقعہ اور دوسرا فیل کا واقعہ۔ چاہ زمزم کی کھدائی۔ پہلے واقعے کا خلاصہ یہ ہے کہ عبدالمطلب نے خواب میں دیکھا کہ انہیں زمزم کا کنواں کھودنے کا حکم دیا جا رہا ہے اور خواب ہی میں انہیں اس کی جگہ بھی بتائی گئی۔ انہوں نے بیدار ہونے کے بعد کھدائی شروع کی اور رفتہ رفتہ وہ چیزیں برآمد ہوئیں جو بنو جرہم نے مکہ چھوڑتے وقت چاہ زمزم میں دفن کی تھیں۔ یعنی تلواریں، زرہیں اور سونے کے دو ہرن۔عبدالمطلب نے تلواروں سے کعبہ کا دروازہ ڈھالا۔ سونے کے دو ہرن بھی دروازے ہی میں فٹ کئے اور حاجیوں کو زمزم پلانے کا بندوبست کیا۔ کھدائی کے درمیان یہ واقعہ بھی پیش آیا کہ جب زمزم کا کنواں نمودار ہو گیا تو قریش نے عبدالمطلب سے جھگڑا شروع کیا اور مطالبہ کیا کہ ہمیں بھی کھدائی میں شریک کرلو۔ عبدالمطلب نے کہا میں ایسا نہیں کر سکتا میں اس کام کے لئے مخصوص کیا گیا ہوں، لیکن قریش کے لوگ باز نہ آئے۔ یہاں تک کہ فیصلے کے لئے بنو سعد کی ایک کاہنہ عورت کے پاس جانا طے ہوا اور لوگ مکہ سے روانہ بھی ہو گئے لیکن راستے میں اللہ تعالی نے انہیں ایسی علامات دکھائیں کہ وہ سمجھ گئے کہ زمزم کا کام قدرت کی طرف سے عبدالمطلب کے ساتھ مخصوص ہے۔اس لئے راستے ہی سے پلٹ آئے۔ یہی موقع تھا جب عبدالمطلب نے نذر مانی کے اگر اللہ نے انہیں دس لڑکے عطا کئے اور وہ سب کے سب اس عمر کو پہنچے کہ انکا بچاؤ کر سکیں تو وہ ایک لڑکے کو کعبہ کے پاس قربان کرینگے۔[2]
Flag Counter