Maktaba Wahhabi

714 - 644
ولادت باسعادت اور حیاتِ طیبہ کے چالیس سال ولادت باسعادت: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں شعبِ بنی ہاشم کے اندر ۹/ ربیع الاوّل ۱ عام الفیل یوم دوشنبہ کو صبح کے وقت پیدا ہوئے۔ اس وقت نوشیرواں کی تخت نشینی کا چالیسواں سال تھا اور ۲۰/ یا ۲۲ / اپریل ۵۷۱ ء کی تاریح تھی۔ علامہ محمد سلیمان صاحب سلمان منصور پوری رحمہ اللہ کی تحقیق یہی ہے۔ [1] ابن سعد کی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی والدہ نے فرمایا: جب آپ کی ولادت ہوئی تو میرے جسم سے ایک نور نکلا جس سے ملک شام کے محل روشن ہوگئے۔ امام احمد اور دارمی وغیرہ نے بھی تقریباً اسی مضمون کی روایت نقل فرمائی ہے۔ [2] بعض روایتوں میں بتا یا گیا ہے کہ ولادت کے وقت بعض واقعات نبوت کے پیش خیمے کے طور پر ظہور پذیر ہوئے، یعنی ایوانِ کسریٰ کے چودہ کنگورے گر گئے، مجوس کا آتش کدہ ٹھنڈا ہو گیا، بحیرہ ساوہ خشک ہوگیا اور اس کے گرجے منہدم ہوگئے۔ یہ طبری اور بیہقی وغیرہ کی روایت ہے۔ [3]مگر اس کی سند پایۂ ثبوت کو نہیں پہنچتی ہے اور ان قوموں کی تاریخ سے بھی اس کی کوئی شہادت نہیں ملتی ، حالانکہ ان واقعات کو قلمبند کیے جانے کا قوی داعیہ موجود تھا۔ ولادت کے بعد آپ کی والدہ نے عبد المطلب کے پاس پوتے کی خوشخبری بھجوائی۔ وہ شاداں وفرحاں تشریف لائے اور آپ کو خانہ کعبہ میں لے جاکر اللہ تعالیٰ سے دعا کی اور اس کا شکر ادا کیا۔ [4] اور آپ کا نام محمدتجویز کیا۔ یہ نام عرب میں معروف نہ تھا ، پھر عرب دستور کے مطابق ساتویں دن ختنہ کیا۔ [5]
Flag Counter