Maktaba Wahhabi

715 - 644
آپ کو آپ کی والدہ کے ایک ہفتہ بعد سب سے پہلے ابولہب کی لونڈی ثُویبَہ نے دودھ پلایا۔ اس وقت اس کی گود میں جو بچہ تھا اس کا نام مسروح تھا۔ ثُویبَہ نے آپ سے پہلے حضرت حمزہ بن عبد المطلب کو اور آپ کے ابوسلمہ بن عبد الاسد مخزومی کو بھی دودھ پلایا تھا۔ [1] بنی سعد میں: عرب کے شہری باشندوں کا دستور تھا کہ وہ اپنے بچوں کو شہری امراض سے دور رکھنے کے لیے دودھ پلانے والی بدوِی عورتوں کے حوالے کردیا کرتے تھے تاکہ ان کے جسم طاقتور اور اعصاب مضبوط ہوں اور اپنے گہوارہ ہی سے خالص اور ٹھوس عربی زبان سیکھ لیں۔ اسی دستور کے مطابق عبد المطلب نے دودھ پلانے والی دایہ تلاش کی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حضرت حلیمہ بنت ابی ذُوَیب کے حوالے کیا۔ یہ قبیلہ بنی سعد بن بکر کی ایک خاتون تھیں۔ ان کے شوہر کا نام حارث بن عبد العزیٰ اور کنیت ابو کبشہ تھی اور وہ بھی قبیلہ بنی سعد ہی سے تعلق رکھتے تھے۔ حارث کی اوّلاد کے نام یہ ہیں جو رضاعت کے تعلق سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بھائی بہن تھے: عبد اللہ ، انیسہ ، حذافہ یا جذامہ ، انہیں کالقب شَیْماَء تھا اور اسی نام سے وہ زیادہ مشہور ہوئیں۔ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو گود کھلایا کرتی تھیں ، ان کے علاوہ ابوسفیان بن حارث بن عبد المطلب جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچیرے بھائی تھے وہ بھی حضرت حلیمہ کے واسطے سے آپ کے رضاعی بھائی تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا حضرت حمزہ بن عبد المطلب بھی دودھ پلانے کے لیے بنو سعد کی ایک عورت کے حوالے کیے گئے تھے۔ اس عورت نے بھی ایک دن جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت حلیمہ کے پاس تھے آپ کو دودھ پلادیا۔ اس طرح آپ اور حضرت حمزہ دوہرے رضاعی بھائی ہوگئے ایک ثویبہ کے تعلق سے اور دوسرے بنوسعد کی اس عورت کے تعلق سے۔ [2] رضاعت کے دوران حضرت حلیمہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی برکت کے ایسے ایسے مناظر دیکھے کہ سراپا حیرت رہ گئیں۔ تفصیلات انہیں کی زبانی سنیے۔ ابن اسحاق کہتے ہیں کہ حضرت حلیمہ رضی اللہ عنہ بیان کیا کرتی تھیں کہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ اپنا ایک چھوٹا سادودھ پیتا بچہ لے کر بنی سعد کی کچھ عورتوں کے قافلے میں اپنے شہر سے باہر دودھ پینے والے بچوں کی تلاش میں نکلیں۔ یہ قحط سالی کے دن تھے اورقحط نے کچھ باقی نہ چھوڑا تھا۔ میں اپنی ایک سفید گدھی پر سوار تھی اور ہمارے پاس ایک اونٹنی بھی تھی، لیکن واللہ ! اس سے ایک قطرہ دودھ نہ نکلتا تھا۔ اِدھر بھُوک سے بچہ اس قدر بِلکتا تھا کہ ہم رات بھر سو نہیں سکتے
Flag Counter