Maktaba Wahhabi

728 - 644
سے تین سال پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے خلوت نشینی مقدر کر دی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس خلوت میں ایک ماہ تک کائنات کی آزاد روح کے ساتھ ہم سفر رہتے اور اس وجود کے پیچھے چھپے ہوئے غیب کے اندر تدبر فرماتے تاکہ جب اللہ تعالیٰ کا اذن ہو تو اس غیب کے ساتھ تعامل کے لیے مستعد رہیں۔ [1] جبریل صلی اللہ علیہ وسلم وحی لاتے ہیں: جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر چالیس برس ہو گئی.... اور یہی سنِ کمال ہے، اور کہا جاتا ہے کہ یہی پیغمبروں کی بعثت کی عمر ہے.... تو زندگی کے اُفق کے پار سے آثارِ نبوت چمکنا اور جگمگانا شروع ہوئے۔ یہ آثار خواب تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جو بھی خواب دیکھتے وہ سپیدہ ء صبح کی طرح نمودار ہوتا۔ اس حالت پر چھ ماہ کا عرصہ گزر گیا.... جو مدتِ نبوت کا چھاآلیسواں حصہ ہے اور کل مدتِ نبوت تیئس برس ہے۔ اس کے بعد جب حراء میں خلوت نشینی کا تیسرا سال آیا تو اللہ تعالیٰ نے چاہا کہ روئے زمین کے باشندوں پر اس کی رحمت کا فیضان ہو۔ چنانچہ اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نبوت سے مشرف کیا اور حضرت جبریل علیہ السلام قرآن مجید کی چند آیات لے کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تشریف لائے۔ [2] دلائل و قرائن پر ایک جامع نگاہ ڈال کر حضرت جبریل علیہ السلام کی تشریف آوری کے اس واقعے کی تاریخ معین کی جا سکتی ہے۔ ہماری تحقیق کے مطابق یہ واقعہ رمضان المبارک کی ۲۱ تاریخ کو دو شنبہ کی رات میں پیش آیا۔ اس روز اگست کی ۱۰ تاریخ تھی اور سن ۶۱۰ تھا۔ قمری حساب سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر چالیس سال چھ مہینے بارہ دن اور شمسی حساب سے ۳۹ سال تین مہینے ۲۲ دن تھی۔ [3]
Flag Counter