Maktaba Wahhabi

745 - 644
خدا کی توحید ، اپنی رسالت ، اور یوم آخرت پر ایمان لانے کی دعوت دی ۔ اس واقعے کا ایک ٹکڑا صحیح بخاری میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے اس طرح مروی ہے کہ : جب ﴿وَأَنذِرْ عَشِيرَتَكَ الْأَقْرَبِينَ﴾نازل ہوئی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کوہ صفا پر چڑھ کر بطون قریش کو آواز لگانی شروع کی ، اے بنی فہر ! اے بنی عدی ! یہاں تک کہ سب سے سب اکھٹا ہوگئے ۔ حتی کہ اگر کوئی آدمی خود نہ جا سکتا تھا تو اس نے اپنا قاصد بھیج دیا کہ دیکھے کہ معاملہ کیا ہے ؟ غرض قریش آگئے ، ابو لہب بھی آگیا ۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " تم لوگ یہ بتاو !! اگر میں یہ خبر دوں کہ ادھر وادی میں شہسواروں کی ایک جماعت ہے جو تم پر چھاپہ مارنا چاہتی ہے تو کیا تم مجھے سچا مانوگے ؟ " لوگوں نے کہا : ہاں ! ہم نے آپ پر سچ ہی کا تجربہ کیا ہے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اچھا تو میں تمہیں ایک سخت عذاب سے پہلے خبردار کرنے کیلئیے بھیجا گیا ہوں ۔ اس پر ابو لہب نے کہا : تو سارے دن غارت ہو تونے ہمیں اسی لیے جمع کیا تھا ؟ اس پر﴿تَبَّتْ يَدَا أَبِي لَهَبٍ ﴾نازل ہوئی " ابو لہب کے دونوں ہاتھ غارت ہوں اور وہ خود غارت ہو " ۔ [1] اس واقعے کا ایک ٹکڑا امام مسلم نے اپنی صحیح میں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے ۔ وہ کہتے ہیں کہ جب آیت [qh]وَأَنذِرْ عَشِيرَتَكَ الْأَقْرَبِينَ[/qh] نازل ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پکار لگائی ۔ یہ پکار عام بھی تھی اور خاص بھی ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا : "اے جماعت قریش ! اپنے آپ کو جہنم سے بچاؤ ۔ اے بنی کعب ! اپنے آپ کو جہنم سے بچاؤ ، اے محمد کی بیٹی فاطمہ ! اپنے آپ کو جہنم سے بچا کیونکہ میں تم لوگوں کو اللہ (کی گرفت) سے ( بچانے کا ) کوئی اختیار نہیں رکھتا ۔ البتہ تم لوگوں سے نسب و قرابت کے تعلقات ہیں ۔ جنہیں میں باقی اور تر و تازہ رکھنے کی کوشش کرونگا ۔ " یہ بانگ دار غایت تبلیغ تھی ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے قریب ترین لوگوں پر واضح کردیا تھا کہ اب رسالت کی تصدیق ہی پر تعلقات موقوف ہیں اور جس نسلی اور قبائلی عصبیت پر عرب قائم ہیں وہ اس خدائی انذار کی حرارت میں پگھل کر ختم ہوچکی ہے ۔[2] حق کا واشگاف اعلان اور مشرکین کا رد عمل : اس آواز کی گونج ابھی مکے کے اطراف میں سنائی ہی دے رہی تھی کہ اللہ تعالی کا ایک اور حکم نازل ہو :۔ ﴿فَاصدَعْ بِمَا تُؤْمَرُ وَ أَعْرِض عَنِ الْمُشرِكِينَ ﴾ (الحجر 15: 94 )
Flag Counter