Maktaba Wahhabi

858 - 644
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مکان کا گھیراؤ: ادھر قریش کے اکابرمجرمین نے اپنا سارا دن مکے کی پارلیمان دار الندوہ کی پہلے پہر کی طے کردہ قرارداد کے نفاذ کی تیاری میں گزاری اور اس مقصد کے لیے ان ا کابرمجرمین میں سے گیارہ سردار منتخب کیے گئے جن کے نام یہ ہیں : 1۔ ابوجہل بن ہشام 2۔ حَکم بن عاص 3۔ عُقبہ بن ابی معیط 4۔ نضر بن حارث 5۔ اُمیہ بن خلف 6۔ زَمْعَہْ بن الاسود 7۔ طُعَیْمہ بن عدی 8۔ ابولہب 9۔ اُبی بن خلف 10۔ نُبَیہ بن الحجاج 11۔ اور اس کا بھائی مُنَبہّ بن الحجاج[1] ابن اسحاق کا بیان ہے کہ جب رات ذرا تاریک ہو گئی تو یہ لوگ گھات لگا کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دروازے پر بیٹھ گئے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سو جائیں تو یہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ٹوٹ پڑیں ۔ [2] ان لوگوں کو پورا وثوق اور پختہ یقین تھا کہ ان کی یہ ناپاک سازش کامیاب ہوکر رہے گی۔ یہاں تک کہ ابوجہل نے بڑے متکبرانہ اور پُر غرور انداز میں مذاق واستہزاء کرتے ہوئے اپنے گھیرا ڈالنے والے ساتھیوں سے کہا : محمد (صلی اللہ علیہ وسلم)کہتا ہے کہ اگر تم لوگ اس کے دین میں داخل ہوکر اس کی پیروی کرو گے تو عرب وعجم کے بادشاہ بن جاؤ گے۔ پھر مرنے کے بعد اٹھائے جاؤ گے تو تمہارے لیے اردن کے باغات جیسی جنتیں ہوں گی اور اگر تم نے ایسا نہ کیا تو ان کی طرف سے تمہارے اندر ذبح کے واقعات پیش آئیں گے۔ پھر تم مرنے کے بعد اٹھا ئے جاؤ گے اور تمہارے لیے آگ ہوگی جس میں جلائے جاؤگے۔[3] بہرحال اس سازش کے نفاذ کے لیے آدھی رات کے بعد کا وقت مقرر تھا۔ اس لیے یہ لوگ جاگ کر رات گزار رہے تھے اور وقتِ مقررہ کے منتظر تھے ، لیکن اللہ اپنے کام پر غالب ہے۔ اسی کے ہاتھ میں آسمانوں اور زمین کی بادشاہت ہے وہ جوچاہتاہے کرتا ہے۔ جسے بچانا چاہے کوئی اس کا بال بیکا نہیں کرسکتا اورجسے پکڑنا چاہے کوئی اس کو بچا نہیں سکتا۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے
Flag Counter