Maktaba Wahhabi

871 - 644
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھیں انہیں ادا کر کے پیدل ہی مدینہ کا رخ کیا اور قباء میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے آملے اور کلثوم بن ہدم کے یہاں قیام فرمایا۔[1] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قباء میں کل چار دن[2] (دوشنبہ ، منگل ، بدھ ، جمعرات ) یادس سے زیادہ دن قیام فرمایا اور اسی دوران مسجد قباء کی بنیاد رکھی ، اور اس میں نماز بھی پڑھی۔ یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کے بعد پہلی مسجد ہے جس کی بنیاد تقویٰ پر رکھی گئی۔ پانچویں دن (یابارہویں دن ) جمعہ کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم حکم الٰہی کے مطابق سوار ہوئے۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ردیف تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنوالنجار کو ۔ جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ماموؤں کا قبیلہ تھا ۔ اطلاع بھیج دی تھی۔ چنانچہ وہ تلوار حمائل کیے حاضر تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (ان کی معیت میں ) مدینہ کا رخ کیا۔ بنو سالم بن عوف کی آبادی میں پہنچے تو جمعہ کا وقت آگیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بطن وادی میں اس مقام پر جمعہ پڑھا جہاں اب مسجد ہے ، کل ایک سو آدمی تھے۔[3] مدینہ میں داخلہ : جمعہ کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لے گئے اور اسی دن سے اس شہر کا نام یثرب کے بجائے مدینۃ الرسول ____شہر رسول صلی اللہ علیہ وسلم ____پڑگیا۔ جسے مختصراً مدینہ کہا جاتا ہے۔ یہ نہایت تابناک تاریخی دن تھا گلی کوچے تقدیس وتحمید کے کلمات سے گونج رہے تھے اور انصار کی بچیاں خوشی ومسرت سے ان اشعار کے نغمے بکھیر رہی تھیں۔[4] طلع البدر علینا من ثنیات الوداع ’’ان پہاڑوں سے جو ہیں سوئے جنوب چودھویں کا چاند ہے ہم پر چڑھا
Flag Counter