Maktaba Wahhabi

972 - 644
رضی اللہ عنہم تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نگرانی پر تعینات ہوگیا۔ یہ لوگ ہتھیار پہن کر ساری ساری رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دروازے پر گزار دیتے تھے۔ کچھ اوردستے اس خطرے کے پیش نظر کہ غفلت کی حالت میں اچانک کوئی حملہ نہ ہوجائے۔ مدینے میں داخلے کے مختلف راستوں پر تعینات ہوگئے۔ چند دیگر دستوں نے دشمن کی نقل وحرکت کا پتا لگا نے کے لیے طلایہ گردی شروع کردی یہ دستے ان راستوں پر گشت کرتے رہتے تھے جن سے گزر کر مدینے پر چھا پہ مارا جاسکتا تھا۔ مکی لشکر ، مدینے کے دامن میں: ادھر مکی لشکر معروف کاروانی شاہراہ پر چلتا رہا۔ جب اَبْوَاء پہنچا تو ابو سفیان کی بیوی ہند بنت عُتبہ نے یہ تجویز پیش کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی والدہ کی قبرا کھیڑ دی جائے۔ لیکن اس دروازے کو کھولنے کے جو سنگین نتائج نکل سکتے تھے اس کے خوف سے قائدین لشکر نے یہ تجویز منظور نہ کی۔ اس کے بعدلشکر نے اپنا سفر بدستور جاری رکھا یہاں تک کہ مدینے کے قریب پہنچ کر پہلے وادیٔ عقیق سے گزرا، پھر کسی قدر داہنے جانب کترا کر کوہ اُحد کے قریب عینین نامی ایک مقام پر جو مدینہ کے شمال میں وادئ قناۃ کے کنارے ایک بنجر زمین ہے پڑاؤ ڈال دیا۔ یہ جمعہ ۶ شوال ۳ ھ کا واقعہ ہے۔ مدینے کی دفاعی حکمت ِ عملی کے لیے مجلس ِ شور یٰ کا اجلاس: مدینے کے ذرائع اطلاعات مکی لشکر کی ایک ایک خبر مدینہ پہنچارہے تھے ، حتیٰ کہ اس کے پڑاؤ کی بابت آخری خبر بھی پہنچادی۔ اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فوجی ہائی کمان کی مجلس ِ شوریٰ منعقد فرمائی جس میں مناسب حکمت ِ عملی اختیار کرنے کے لیے صلاح مشورہ کرنا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اپنا دیکھا ہو ا ایک خواب بتلایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بتلایا کہ واللہ! میں نے ایک بھلی چیز دیکھی۔ میں نے دیکھا کہ کچھ گائیں ذبح کی جارہی ہیں اور میں نے دیکھا کہ میری تلوار کے سرے پر کچھ شکستگی ہے اور یہ بھی دیکھا کہ میں نے اپنا ہاتھ ایک محفوظ زِرہ میں داخل کیا ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے گائے کی یہ تعبیر بتلائی کہ کچھ صحابہ رضی اللہ عنہم قتل کیے جائیں گے۔ تلوارمیں شکستگی کی یہ تعبیر بتلائی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر کا کوئی آدمی شہید ہوگا اورمحفوظ
Flag Counter