Maktaba Wahhabi

166 - 277
غزوہ خیبر خیبر مدینہ منورہ کے شمال میں کم و بیش ایک سو ساٹھ کلومیٹر یا قریباً ایک سو میل کے فاصلے پر ہے۔ یہاں ہر طرف لاوے کی جلی ہوئی پہاڑیاں ہیں جن کے درمیان سات وادیاں ہیں۔ ان دونوں میں ایک سو کے قریب چشمے تھے۔ ان کے علاوہ کنویں بھی تھے۔ پورا خطہ نہایت سرسبز و شاداب تھا جہاں کھجور، انگور، ترنج، لیمو اور انجیر کے باغات تھے۔ فصلیں بھی خوب ہوتی ہیں۔ سفر نامہ ارض القرآن میں ہے: ’’خیبر کی وسعت اور شادابی اس سے کہیں زیادہ تھی، جس کا ہم اپنے ذہن میں تصور رکھتے ہیں۔ عرب کی سرزمین میں یہ عجیب بات ہے کہ جہاں لاوے کی جلی ہوئی پہاڑیاں ہیں وہاں کھجور کے باغات کثرت سے پائے جاتے ہیں۔‘‘ (1) یہودی غالباً خیبر میں بھی اسی زمانے میں آ بسے تھے جب انہیں فلسطین سے نکالا گیا تھا۔ ان کی آبادیاں فدک، وادی القریٰ اور تہما بھی تھیں۔ تین قبیلے یثرب میں تھے، جن کی سرگزشت بیان ہو چکی ہے، لیکن ان کی قوت کا سب سے بڑا مرکز خیبر ہی تھا۔ بنو نضیر مدینہ منورہ سے جلا وطن ہونے کے بعد خیبر میں آباد ہو گئے تھے۔ اور انہوں نے وہاں پر معاشرتی طور پر ایک بڑا مقام حاصل کر لیا تھا پہلے حیی بن اخطب کو قوم یہود نے اپنا سردار منتخب کر لیا تھا جب وہ مارا گیا تو ابو
Flag Counter