Maktaba Wahhabi

252 - 548
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ(ایک دفعہ)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہوئے تو ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی۔آپ بیٹھے ہوئے تھے۔ابوبکر رضی اللہ عنہ لوگوں کو آپ کی تکبیر سنا رہے تھے۔آپ نے ہمیں کھڑا ہوا دیکھا تو(بیٹھنے کا)اشارہ کیا۔ہم بیٹھ گئے اور آپ کے پیچھے بیٹھ کر نماز پڑھی۔جب آپ نے سلام پھیرا تو فرمایا: قریب تھا کہ تم وہ کام کرو جو فارسی اور رومی کرتے ہیں وہ اپنے بادشاہوں کے پاس کھڑے ہوتے ہیں اور ان کے بادشاہ بیٹھے رہتے ہیں۔ایسا نہ کرو، اپنے اماموں کی اقتدا کرو اگر وہ کھڑے ہوکرنماز پڑھے تو تم بھی کھڑے ہو کر پڑھ لو اور اگر وہ بیٹھ کر نماز پڑھے تو تم بھی بیٹھ کر نماز پڑھو۔ (۴۲۴)عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ عَنِ النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( أَنَّ عِفْرِیْتًا مِّنَ الْجِنِّ تَفَلَّتَ الْبَارِحَۃَ لِیَقْطَعَ عَلَيَّ صلَاَتِيْ، فَأَمْکَنَنِی اللّٰہُ مِنْہُ، فَأَخَذْتُہٗ، فَأَرَدْتُّ أَنْ أَرْبِطَہٗ عَلٰی سَارِیَۃِ مِنْ سَوَارِی الْمَسْجِدِ حَتّٰی تَنْظُرُوْا إِلَیْہِ کُلُّکُمْ، فَذَکَرْتُ دَعْوَۃَ أَخِيْ سُلَیْمَانَ:رَبِّ ھَبْ لِيْ مُلْکًا لَّا یَنْبَغِيْ لِأَحَدٍ مِّنْ بَعْدِيْ، فَرَدَدْتُّہٗ خَاسِئًا))۔صحیح[1] سیدنا ابوہریرہ رضی اللّٰہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جنوں میں سے ایک(دیوہیکل)عفریت نے گزشتہ رات مجھ پر حملہ کیا تاکہ میری نماز توڑ دے۔پھر اللہ نے مجھے اس پر اختیار عطا فرمایا تو میں نے اسے پکڑ لیا۔پھر میں نے ارادہ کیا کہ اسے مسجد کے ستونوں میں سے ایک ستون کے ساتھ باندھ دوں تاکہ تم سب(اپنی آنکھوں سے)اسے دیکھ سکو تو مجھے اپنے بھائی سلیمان عليہ سلام کی دعا یاد آگئی کہ ﴿رَبِّ ھَبْ لِيْ مُلْکًا لَّا یَنْبَغِيْ لِأَحَدٍ مِّنْ بَعْدِيْ ﴾ ’’اے اللہ !مجھے ایسی بادشاہی دے جو میرے بعد کسی اور کے لیے مناسب نہ ہو۔‘‘ پھر میں نے اسے ذلیل ورسوا کرکے چھوڑ دیا۔ دُنیا سے بے نیازی اور زُہد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم (۴۲۵)عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِص قَالَ:دَخَلْتُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، فَإِذَا ھُوَ مُضْطَجِعٌ عَلٰی رِمَالٍ حَصِیْرٍ لَیْسَ بَیْنَہٗ وَبَیْنَہٗ فِرَاشٌ، قَدْ اَثَّرَ الرِّمَالُ بِجَنْبِہٖ، مُتَّکِئًا عَلٰی وِسَادَۃٍ مِنْ [2]
Flag Counter