Maktaba Wahhabi

292 - 548
باب 4: پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی پیاری نماز نمازِ رسول ہاشمی صلی اللہ علیہ وسلم (۵۱۳)عَنْ أَبِيْ بَرْزَۃَ قَالَ:کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، یُصَلِّی الظُّھْرَ إِذَا زَالَتِ الشَّمْسُ وَصَلَّی الْعَصْرَ وَإِنَّ أَحَدَنَا یَذْھَبُ إِلٰی أَقْصَی الْمَدِیْنَۃِ وَیَرْجِعُ؛ وَالشَّمْسُ حَیَّۃٌ، وَنَسِیْتُ الْمَغْرِبَ، وَکَانَ لَا یُبَالِيْ بَعْضَ تَأْخِیْرِ الْعِشَائِ إِلٰی ثُلُثِ اللَّیْلِ، قَالَ:ثُمَّ قَالَ:إِلٰی شَطْرِ اللَّیْلِ۔قَالَ:وَکَانَ یَکْرَہُ النَّوْمَ قَبْلَھَا وَالْحَدِیْثَ بَعْدَھَا، وَکَانَ یُصَلِّی الصُّبْحَ وَیَعْرِفُ أَحَدُنَا جَلِیْسَہُ الَّذِيْ کَانَ یَعْرِفُہٗ، وَکَانَ یَقْرَأُ فِیْھَا مِنَ السِّتِّیْنَ إِلَی الْمِائَۃِ۔صحیح[1] سیدنا ابوبرزہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ظہر کی نماز سورج کے زوال کے ساتھ پڑھتے اور عصر کی نماز(اُس وقت)پڑھی کہ(نماز پڑھنے کے بعد)ہم میں سے ہر آدمی مدینے کے دور دراز نواح میں جا کر واپس آسکتا تھا اور سورج زندہ(خوب روشن)ہوتا تھا اور مجھے مغرب کے بارے میں یاد نہیں رہا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم بعض اوقات عشاء کی نماز کی رات کے تیسرے پہر تک تاخیر کی پروا نہیں کرتے تھے۔راوی نے بعد میں آدھی رات کا ذکر کیا۔ اور دوسری عشاء سے پہلے سونا اور بعد میں باتیں کرنا مکروہ سمجھتے تھے اور آپ فجر کی نماز پڑھتے تھے اور ہم میں سے ہر آدمی اپنے ساتھ والے کو پہچان لیتا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ساٹھ سے لے کر سو تک آیتیں(نماز میں)پڑھتے تھے۔ (۵۱۴)عَن مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ:سَأَلْنَا جَابِرًاص عَنْ صَلاَۃِ رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، قَالَ:کَانَ [2]
Flag Counter