Maktaba Wahhabi

330 - 548
بھی چھوڑ دیتے تھے۔آپ کو اس کا خوف لاحق ہوتا تھا کہ کہیں لوگوں کے عمل کی وجہ سے یہ ان پر فرض نہ ہوجائے۔ (۶۰۹)عَنْ أَبِيْ سَعِیْدٍ الْخُدْرِيِّ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کَانَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یُصَلِّی الضُّحٰی حَتّٰی نَقُوْلَ لاَ یَدَعُھَا، وَیَدَعُھَا حَتّٰی نَقُوْلَ لاَ یُصَلِّیْھَا۔[1] سیدنا ابوسعید الخدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم چاشت کی نماز پڑھا کرتے حتیٰ کہ ہم یہ کہتے کہ آپ اسے(کبھی)نہیں چھوڑیں گے اور اسے(بھی)چھوڑ دیا کرتے حتیٰ کہ ہم یہ کہتے کہ اسے کبھی نہیں پڑھیں گے۔ (۶۱۰)عَنْ کَعْبٍ رضی اللّٰہ عنہ:أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَانَ إِذَا قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ ضُحًی دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَصَلّٰی رَکْعَتَیْنِ قَبْلَ أَنْ یَّجْلِسَ۔صحیح[2] سیدنا کعب(بن مالک)رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب چاشت کے وقت سفر سے واپس تشریف لاتے تو مسجد میں داخل ہو کر بیٹھنے سے پہلے دو رکعتیں پڑھتے تھے۔ سجدۂ سہو کی ادا (۶۱۱)عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ یَقُوْلُ:صَلّٰی لَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم صَلَاۃَ الْعَصْرِ، فَسَلَّمَ فِيْ رَکْعَتَیْنِ، فَقَامَ ذُوالْیَدَیْنِ فَقَالَ:اَقُصِرَتِ الصَّلاَۃُ أَمْ نَسِیْتَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ؟ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( کُلُّ ذٰلِکَ لَمْ یَکُنْ))، فَقَالَ:قَدْ کَانَ بَعْضُ ذٰلِکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! فَأَقْبَلَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم عَلَی النَّاسِ فَقَالَ:(( أَصَدَقَ ذُوالْیَدَیْنِ؟))۔فَقَالُوْا: نَعَمْ، فَاَتَمَّ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم مَا بَقِيَ مِنْ صَلاَتِہٖ، ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَیْنِ وَھُوَ جَالِسٌ بَعْدَ التَّسْلِیْمِ۔صحیح[3] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں عصر کی نماز پڑھائی تو دو رکعتوں پر سلام پھیر دیا۔پس(ایک صحابی)ذوالیدین رضی اللہ عنہ کھڑے ہوگئے اور کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم!کیا
Flag Counter