Maktaba Wahhabi

437 - 548
شدید ترین گرمی والا دن تھا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے بلال رضی اللہ عنہ!میرے گھوڑے پر زین کس دو تو انھوں(بلال رضی اللّٰہ عنہ)نے پتلی اُونی(نرم)زین نکالی جس میں سختی یا شدت نہیں تھی۔ خچر اور گدھے کا بیان (۹۱۳)عَنْ عَبَّاسِ بْنِ عَبْدِالْمُطَّلِبِ قَالَ:شَھِدْتُّ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَوْمَ حُنَیْنٍ، فَلَزِمْتُ أَنَا وَأَبُوْسُفْیَانَ بْنُ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِالْمُطَّلِبِ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فَلَمْ نُفَارِقْہُ، وَرَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم عَلٰی بَغْلَۃٍ لَہٗ بَیْضَائَ أَھْدَاھَا لَہٗ فَرْوَۃُ بْنُ نَفَاثَۃَ الْجُذَامِيُّ۔فَلَمَّا الْتَقَی الْمُسْلِمُوْنَ وَالْکُفَّارُ، وَلَّی الْمُسْلِمُوْنَ مُدْبِرِیْنَ، فَطَفِقَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَرْکُضُ بَغْلَتَہٗ قِبَلَ الْکُفَّارِ۔قَالَ عَبَّاسٌ: وَأَنَاآخِذٌ بِعِنَانِ بَغْلَۃِ رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أَکُفُّھَا إِرَادَۃَ أَنْ لَّا تُسْرِعَ، وَأَبُوْسُفْیَانَ آخِذٌ بِرِکَابِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، فَقَالَ رَسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم :(( أَيْ عَبَّاسُ نَادِ أَصْحَابَ السَّمُرَۃِ))۔، فَقَالَ عَبَّاسٌ ـ وَکَانَ رَجُلاً صَیِّتًا ـ فَقُلْتُ بِأَعْلٰی صَوْتِيْ: أَیْنَ أَصْحَابُ السَّمُرَۃِ؟ قَالَ:فَوَاللّٰہِ لَکَأَنَّ عَطْفَتَھُمْ حِیْنَ سَمِعُوْا صَوْتِيْ؛عَطْفَۃُ الْبَقَرِ عَلٰی أَوْلَادِھَا، فَقَالَ:یَالَبَّیْکَ یَالَـبَّـیْک، قَالَ:فَاقْتَتَلُوْا وَالْکُفَّارُ، فَنَظَرَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَھُوَعَلٰی بَغْلَتِہٖ کَالْمُتَطَاوِلِ عَلَیْھَا إِلٰی قِتَالِھِمْ فَقَالَ ھٰذَا حِیْنَ حَمِيَ الْوَطِیْسُ، قَالَ:ثُمَّ أَخَذَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم حَصَیَاتٍ فَرَمٰی بِھِنَّ وُجُوْہَ الْکُفَّارِ، ثُمَّ قَالَ:((انْھَزَمُوْا وَرَبِّ مُحَمَّدٍ))فَوَاللّٰہِ مَا ھُوَ إِلاَّ أَنْ رَمَاھُمْ بِحَصَیَاتِہٖ، فَمَا زِلْتُ أَرٰی حَدَّھُمْ کَلِیْلاً، وَأَمْرَھُمْ مُدْبِرًا۔[1] سیدنا عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں اور ابوسفیان بن الحارث بن عبدالمطلب، حنین والے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھے۔ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو(تنہا)نہیں چھوڑا۔ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے سفید خچر پر سوار تھے جسے فروہ بن نفاثہ الجذامی نے آ پ کو تحفہ دیا تھا۔جب مسلمانوں اور کفار کا آمنا سامنا ہوا تو مسلمان بھاگنے لگے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے خچر کو کفار کی طرف لے جانے لگے۔عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خچر کی لگام پکڑے ہوئے تھا تاکہ اسے دوڑنے سے روک سکوں۔ ابوسفیان رضی اللہ عنہ نے رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زین میں پاؤں رکھنے والے حلقے کو پکڑ رکھا تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter