Maktaba Wahhabi

116 - 413
لوگ خاموش ہو گئے، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ ابھی جبرئیل علیہ السلام میرے پاس آئے اور میرے رب کا مجھے سلام پہنچایا ہے … الحدیث‘‘ پہلی حدیث میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ ارشاد فرمانے سے پہلے حضرت جریر رضی اللہ عنہ کو لوگوں کو خاموش کروانے کا حکم دیا اور دوسری حدیث میں یہی حکم حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو اپنی گفتگو شروع کرنے سے پہلے دیا۔ ج۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا گفتگو سے پہلے توجہ سے سننے کا حکم : امام ابن حبان رحمہ اللہ تعالیٰ نے حضرت خباب رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا : ’’کُنَّا قُعُودًا عَلَی بَابِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم، فَخَرَجَ عَلَیْنَا، فَقَالَ:’’اِسْمَعُوْا ‘‘۔ قُلْنَا:’’ قَدْ سَمِعْنَا ‘‘۔ قَالَ:’’ اِسْمَعُوْا ‘‘۔ قُلْنَا:’’ قَدْ سَمِعْنَا ‘‘۔ قَالَ:’’ اسْمَعُوْا ‘‘۔ قُلْنَا:’’ قَدْ سَمِعْنَا ‘‘۔ قَالَ:’’ إِنَّہٗ سَیَکُونُ بَعْدِيْ أُمَرَائُ فَلاَ تُصَدِّقُوْھُمْ بِکِذْبِھِمْ، وَلاَ تُعِیْنُوھُمْ عَلَی ظُلْمِھِمْ، فَإِنَّہٗ مَنْ صَدَّقَھُمْ بِکِذْبِھِمْ، وَأَعَانَھُمْ عَلَی ظُلْمِھِمْ لَمْ یَرِدْ عَلَی الْحَوْضِ‘‘۔[1] ’’ ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دروازے پر بیٹھے تھے کہ آپ ہمارے پاس تشریف لائے تو فرمایا:’’ سنو‘‘ ہم نے عرض کیا:’’ یقینا ہم نے سنا[ یعنی ہم سننے کے لیے مستعد ہیں ]‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ سنو‘‘
Flag Counter