Maktaba Wahhabi

119 - 413
’’ اس کی حکمت دو پہلوؤں سے ظاہر ہوتی ہے: اوّل:ان کے نام کے ساتھ ندا ان کی یک سوئی کا موجب بنتی ہے جو کہ بتلائی جانے والی معلومات کے حصول کا سبب بنتی ہے اور اسی طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو تین دفعہ ان کے نام کے ساتھ پکارا او ر وہ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ سواری پر تھے۔ [1]تین دفعہ [پکارنے ] کے بعد آپ نے اپنا مقصود بیان فرمایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سب کچھ اس غرض سے کیا تا کہ وہ کہی جانے والی بات اپنی گرفت میں لے لیں اور بات سننے کے لیے مستعد ہو جائیں۔ دوم:ان کے نام کے ساتھ ندا میں ان کے دل میں مسرت کا داخل کرنا ہے کیونکہ فاضل کی مفضول کو ندا میں مفضول کے لیے سرور وفرحت ہوتی ہے۔ اور وہ خوشی کس قدر زیادہ ہو گی جب کہ وہ ندا سید الاولین و الاخرین صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے ان بابرکت معزز لوگوں کے لیے ہو،جن کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت تو اتر کے ساتھ ثابت ہے۔‘‘ تعلیم و تربیت کے دوران آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنے شاگردوں کو ایک ہی نشست میں ایک، دو اور تین تین مرتبہ اس طرح پکارنا ثابت ہے۔ توفیق رَبِّ قُدُّوس سے ذیل میں اس بارے میں قدرے تفصیل سے گفتگو پیش کی جا رہی ہے: ا:مخاطب کو ایک دفعہ پکارنا: ۱:عبدالرحمن بن سمرہ رضی اللہ عنہ کو ندا: امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ نے حضرت عبدالرحمن بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے کہ
Flag Counter