Maktaba Wahhabi

174 - 413
۳۔بیس مرتبہ سے زیادہ حدیث کا بیان: امام ابن ماجہ رحمہ اللہ تعالیٰ نے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے کہ: ’’ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ:’’ یَنْشَأُ نَشْئٌ یَقْرَؤُوْنَ الْقُرْآنَ لَا یُجَاوِزُ تَرَاقِیَھُمْ۔ کُلَّمَا خَرَجَ قَرْنٌ قُطِعَ‘‘۔ قَالَ ابْنُ عُمَرَ رضی اللّٰه عنہما :سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَقُوْلُ:’’کُلَّمَا خَرَجَ قَرْنٌ قُطِعَ‘‘۔ أَکْثَرَ مِنْ عِشْرِیْنَ مَرَّۃً، ’’حَتَّی یَخْرُجَ فِيْ عِرَاضِھِمُْ الدَّجَّالُ‘‘۔[1] ’’بلا شک و شبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ نوجوانوں کا ایک گروہ اٹھے گا، وہ قرآن کریم کی تلاوت[ اس طرح ] کریں گے کہ ان کے حلقوں سے نیچے نہ اترے گا۔ جب کوئی گروہ [ ان میں سے ] نکلے گا ہلاک کیا جائے گا۔‘‘ ابن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا:’’ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بیس مرتبہ سے زیادہ دفعہ فرماتے ہوئے سنا:’’ جب بھی کوئی گروہ اٹھے گا تباہ و برباد کیا جائے گا۔ یہاں تک کہ ان کے سامنے دجال نکلے گا۔‘‘ خلاصہ گفتگو یہ ہے کہ ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بسا اوقات ایک ہی مجلس میں بات کو دو دو مرتبہ، تین تین دفعہ اور اس سے بھی زیادہ بار دہراتے۔ علاوہ ازیں سیرت طیبہ سے یہ بھی ثابت ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی بات کو مختلف نشستوں میں بیان فرماتے تھے۔
Flag Counter