Maktaba Wahhabi

188 - 413
کیا، لیکن اس کے کونوں میں سے ایک کونے میں ایک اینٹ کی جگہ [چھوٹ گئی]لوگ اس میں گھومتے رہے اور[اس کو دیکھ کر]خوش ہوتے رہے اور کہتے رہے :’’اس اینٹ کو کیوں نہیں رکھا گیا؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ تو میں ہی وہ اینٹ ہوں اور میں خاتم النبیین ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ہوں۔‘‘ علامہ طیبی رحمہ اللہ تعالیٰ نے شرح حدیث میں تحریر کیا ہے: ’’ ھٰذَا مِنَ التَّشْبِیْہِ التَّمْثِیْلِيِّ، شُبِّہَ الْأَنْبِیَائُ وَمَا بُعِثُوْا بِہٖ مِنَ الْھَدْيِ وَالْعِلْمِ، وَإِرْشَادِھِمِ النَّاسَ إِلَی مَکَارِمِ الْأَخْلاَقِ بِقَصْرٍ شُیِّدَ بُنْیَانُہٗ، وأُحْسِنَ بِنَاؤُہ، وَلٰکِنْ تُرِکَ مِنْہُ مَا یُصْلِحُہٗ، وَمَا یَسُدُّ خَلَلَہٗ مِنَ اللَّبِنَۃِ، فبُعِثَ نَبیُّنَا صلی اللّٰه علیہ وسلم لِسَدِّ ذَلِکَ الْخَلَلِ مَعَ مُشَارَکَتِہٖ إِیَّاھُمْ فِي تَأْسِیْسِ الْقَوَاعِدِ وَرَفْعِ الْبُنْیَانِ۔‘‘[1] ’’یہ [مثال]تشبیہ تمثیلی ہے، انبیاء علیہم السلام اور جس ہدایت، علم اور لوگوں کی اعلیٰ اخلاق کی طرف راہ نمائی کے ساتھ وہ مبعوث کیے گئے، [ان سب ]کو ایسے محل سے تشبیہ دی گئی ہے،جس کی بنیادوں کو خوب مضبوط کیا گیا ہو، اور عمارت کو آراستہ کیا گیاہو، لیکن اس میں ایک اینٹ کو چھوڑا گیا جو اس کی اصلاح اور اس کے خلل کی تکمیل کر دے۔ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اس عمارت کی بنیادوں کی تاسیس اور اس کو بلند کرنے میں ان کے ساتھ شریک کرنے کے علاوہ اس کمی کو پورا کرنے کی غرض سے مبعوث کیا گیا۔‘‘ ۲۔ذکرالٰہی کرنے اور نہ کرنے والے کی مثال: امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ نے حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے کہ
Flag Counter