Maktaba Wahhabi

197 - 413
’’دورانِ نماز امامہ رضی اللہ عنہما کے اُٹھانے میں شاید حکمت یہ تھی کہ اس کے ذریعہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے عربوں کی بیٹیوں سے نفرت اور انہیں اُٹھانے کو ناپسند کرنے کا رد فرمایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان پر شدید نقد کی غرض سے دورانِ نماز نواسی کو اُٹھا کر ان کے طرزِ عمل کی مخالفت کی اور بسا اوقات عمل کے ساتھ بیان الفاظ سے زیادہ قوی ہوتا ہے۔‘‘ ب۔ عملی بیان کے ذریعہ تعلیم : سیرتِ طیبہ میں عملی بیان کے ذریعہ تعلیم کے متعدد شواہد ہیں۔ توفیق الٰہی سے چند ایک ذیل میں پیش کیے جا رہے ہیں : ٭ کیفیت وضو کی عملی تعلیم ٭ اوقات نماز کی عملی تعلیم ٭ منبر پر لوگوں کو نماز کی عملی تعلیم ٭ دورانِ نماز کپڑے میں تھوکنے کا عملی بیان[1] ٭کیفیت تیمم کی عملی تعلیم: امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ نے عبدالرحمن بن ابزٰی سے اور انہوں نے اپنے باپ سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا: ’’ جَائَ رَجُلٌ إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رضی اللّٰه عنہ، فَقَالَ:’’ إِنِّيْ أَجَنَبْتُ فَلَمْ أُصِبِ الْمَائَ ‘‘۔ فَقَالَ عَمَّارُ بْنُ یَاسِرٍ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رضی اللّٰه عنہم :’’ أَمَا تَذْکُرُ أَنَّا کُنَّا فِي سَفَرٍ، أَنَا وَأَنْتَ؟، فَأَمَّا أَنْتَ فَلَمْ تُصَلِّ، وَأَمَّا أَنَا
Flag Counter