Maktaba Wahhabi

225 - 413
۲۔مفلس کے بارے میں استفسار: امام مسلم رحمہ اللہ تعالیٰ نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا: ’’ أَتَدْرُوْنَ مَا الْمُفْلِسُ؟‘‘۔ قَالُوْا:’’ اَلْمُفْلِسُ فِیْنَا مَنْ لَا دِرْھَمَ لَہُ وَلَا مَتَاعَ‘‘۔ فَقَالَ:’’ إِنَّ الْمُفْلِسَ مِنْ أُمَّتِيْمَنْ یَاْتِيْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ بِصَلَاۃٍ وَصِیَامٍ وَزَکَاۃٍ، وَیَاتِيْ قَدْ شَتَمَ ھٰذَا، وَقَذَفَ ھٰذَا، وَأَکَلَ مَالَ ھٰذَا، وَسَفَکَ دَمَ ھٰذَا،وَضَرَبَ ھٰذَا، فَیُعْطَیٰ ھٰذَا مِنْ حَسَنَاتِہٖ وَھٰذَا مِنْ حَسَنَاتِہٖ۔ فَإِنْ فَنِیَتْ حَسَنَاتُہٗ، قَبْلَ أَنْ یُّقْضیٰ مَا عَلَیْہِ، أُخِذَ مِنْ خَطَایَاھُمْ فَطُرِحَتْ عَلَیْہِ، ثُمُّ طُرِحَ فِي النَّارِ‘‘۔[1] ’’کیا تم جانتے ہو کہ مفلس کون ہے؟ صحابہ نے عرض کیا:’’ ہم میں سے مفلس وہ ہے جس کے پاس درہم ہوں نہ سامان۔‘‘ اس پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ بے شک میری اُمت میں سے مفلس روزِ قیامت نماز، روزے اور زکاۃ کے ساتھ آئے گا اور اس نے کسی کو گالی دی ہو گی، کسی پر تہمت باندھی ہو گی، کسی کا مال [ناجائز] کھایا ہو گا، کسی کا خون [نا حق]بہایا ہو گا، اور کسی کو [ناجائز] مارا ہو گا۔ اس [مظلوم]کو اس کی نیکیوں سے دیا جائے گا، دوسرے کو بھی اس کی نیکیوں سے دیا جائے گا۔ [اسی طرح]اگر اس کے ذمہ حقوق کی ادائیگی سے پیشتر اس کی نیکیاں ختم ہو گئیں تو ان [مظلوموں ] کے گناہوں کو لے کر اس پر ڈال دیا جائے گا،
Flag Counter