Maktaba Wahhabi

264 - 413
طریقے سے جواب دینے کے جواز پر دلالت کناں حدیث] ۲۔بچے اور والدین کے رنگوں میں اختلاف کے لیے اونٹوں کی مثال: امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے اور انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ: ’ أَنَّ أَعْرَابِیًّا أَتَی رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم، فَقَالَ:’’ إِن امرَأَتِي وَلَدَتْ غُلَامًا أَسْوَدَ، وَإِنّيْ أَنْکَرْتُہٗ‘‘۔ فَقَالَ لَہٗ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم :’’ ھَلْ لَکَ مِنْ إِبِلٍ؟‘‘۔ قَالَ:’’ نَعَمْ‘‘۔ قَالَ:’’ فَمَا أَلْوَانُھَا؟‘‘۔ قَالَ:’’ حُمْرٌ‘‘۔ قَالَ:’’ ھَلْ فِیْھَا مِنْ أَوْرَقَ؟‘‘۔ قَالَ:’’ إِنَّ فِیْھَا لَوُرْقًا‘‘۔ قَالَ:’’ فَأَنّی تُرَی ذٰلِکَ جَائَ ھَا؟‘‘۔ قَالَ:’’ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! عِرْقٌ نَزَعَھَا‘‘۔ قَالَ:’’ وَلَعَلَّ ھٰذَا عِرْقٌ نَزَعَہٗ‘‘۔ وَلَمْ یُرَخِّصْ لَہٗ فِي الْاِنْتِفَائِ مِنْہُ۔‘‘[1] ’’ایک اعرابی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا:’’میری بیوی نے ایک کالے لڑکے کو جنم دیا ہے اور بلا شبہ میں اس کا انکار کرتا ہوں [یعنی اس کو اپنا نہیں سمجھتا]۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا:’’ کیا تمہارے پاس اونٹ ہیں ؟‘‘ اس نے عرض کیا:’’ جی ہاں۔‘‘
Flag Counter