Maktaba Wahhabi

268 - 413
قَالَ:’’ نَعَمْ‘‘۔ قَالَ:’’ فَدَیْنُ اللّٰہِ أَحَقُّ أَنْ یُقْضیٰ‘‘۔[1] ’’ایک شخص نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا:’’ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میری والدہ فوت ہو گئی ہیں اور ان کے ذمہ ایک ماہ کے روزے ہیں۔ کیا میں ان کی طرف سے روزے رکھوں ؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اگر تمہاری والدہ کے ذمہ قرض ہو،تو کیا تم ان کی طرف سے اس کو ادا کرو گے؟‘‘ اس نے عرض کیا:’’ جی ہاں۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اللہ تعالیٰ کا قرض ادائیگی کا زیادہ حق دار ہے۔‘‘ [یعنی اللہ تعالیٰ کے قرض کا ادا کرنا زیادہ ضروری ہے۔]‘‘ اس حدیث شریف میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دینے سے پیشتر فوت ہونے والی عورت کے ذمہ واجب روزوں کو قرض سے تشبیہ دی اور یہ انداز اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے سائل کی تشفی اور تسلی میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔ حدیث شریف میں فائدہ دیگر: علاوہ ازیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس حدیث شریف اور سابقہ حدیث شریف میں اسلوب استفہام استعمال فرمایا۔[2] گفتگو کا خلاصہ یہ ہے کہ ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بسا اوقات سوال کا جواب دیتے وقت تشبیہ اور قیاس استعمال فرمایا کرتے تھے۔
Flag Counter