Maktaba Wahhabi

349 - 413
(38) ذہین و فطین شخص کی کوتاہ فہمی پر غصہ جب کوئی صحابی کسی ایسی بات کو نہ سمجھ پاتا، جس کا سمجھنا ان جیسے شخض کے لیے چنداں مشکل نہ ہوتا، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اس قسم کے مواقع پر اظہارِ خفگی فرماتے۔ ذیل میں اس سلسلے میں توفیق الٰہی سے تین شواہد پیش کیے جارہے ہیں : ۱۔ بلندی ٔمقام کو کوتاہی اعمال کا سبب سمجھنے پر غصہ: امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا : ’’ کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم إِذَا أَمْرَھُمْ، أَمَرَھُمْ مِنَ الْأَعْمَالِ بِمَا یُطِیْقُوْنَ۔ قَالُوْا:’’ إِنَّا لَسْنَا کَھَیْئَتِکَ یَا رَسُولَ اللّٰہِ! إِنَّ اللّٰہَ قَدْ غَفَرَلَکَ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِکَ وَمَا تَأَخَّرَ ‘‘۔ فَیَغْضَبُ حَتّی یُعْرَفَ الْغَضَبُ فِيْ وَجْھِہٖ، ثُمَّ یَقُولُ:’’ إِنَّ أَتْقَاکُمْ وَأَعْلَمَکُمْ بِاللّٰہِ أَنَا۔ ‘‘[1] ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب لوگوں کو حکم دیتے،تو ایسے کام کا حکم دیتے،جس کے کرنے کی وہ طاقت رکھتے، [اس پر] انہوں [صحابہ] نے عرض کیا:’’ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! بے شک ہم آپ جیسے نہیں ہیں۔ یقینا اللہ تعالیٰ نے تو آپ کی اگلی پچھلی سب لغزشیں معاف فرمادی ہیں۔‘‘ [یہ سن کر] آپ صلی اللہ علیہ وسلم [اس قدر زیادہ]ناراض ہوتے کہ خفگی آپ کے چہرے
Flag Counter