Maktaba Wahhabi

370 - 413
[اس بات کا بیان کہ معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ حلال و حرام کا علم تمام صحابہ رضی اللہ عنہم سے زیادہ رکھتے تھے۔] اور امام بیہقی رحمہ اللہ تعالیٰ نے بایں الفاظ عنوان قائم کیاہے: [بَابُ تَرْجِیْحِ قَوْلِ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ رضی اللّٰه عنہ عَلَی غَیْرِہٖ مِنَ الصَّحَابَۃِ رَضِيَ اللّٰہُ عَنْھُمْ أَجْمَعِیْنَ فِيْ عِلْمِ الْفَرَائِضِ]۔ [1] [ علم فرائض میں زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کے قول کو تمام صحابہ [کے اقوال] پر ترجیح کے متعلق باب۔] ۲۔ تعلیم قرآن میں چار صحابہ کی امتیازی حیثیت کا بیان: امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ نے حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے کہ: ’’ أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ:’’ اِسْتَقْرِؤُوا الْقُرْآنَ مِنْ أَرْبَعَۃٍ مِنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ، وَسَالِمٍ مَوْلَی أَبِيْ حُذَیْفَۃَ، وَأُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ، وَمُعَاذِ بنِ جَبَلٍ رضی اللّٰه عنہم۔ ‘‘[2] ’’ یقینا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ چار [اشخاص] سے قرآن پڑھو:عبداللہ بن مسعود، ابو حذیفہ کے آزاد کردہ غلام سالم، ابی بن کعب اور معاذ بن جبل رضی اللہ عنہم سے۔‘‘ اس حدیث شریف میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے تعلیم قرآن کریم کے لیے چار صحابہ کا بطور خاص ذکر فرمایا۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تعالیٰ نے اس بارے میں ان حضرات کی تخصیص کا
Flag Counter