Maktaba Wahhabi

417 - 413
(44) طلبہ کی غیر حاضری کا نوٹس لینا ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے طلبہ کے حضور و غیاب کا بھی نوٹس لیا کرتے تھے۔ غیرحاضر طلبہ کے بارے میں استفسار کرتے، ان کی غیر حاضری کے اسباب جاننے اور پھر انہیں دور کرنے کی سعی فرماتے۔ طلبہ کو مانوس کرنے، انہیں اپنی حیثیت کا احساس دلوانے اور باقاعدگی سے حاضر ہونے میں اس طرز عمل کی اہمیت چنداں محتاج بیان نہیں۔ ذیل میں توفیق الٰہی سے اس بارے میں سیرت طیبہ سے چار شواہد پیش کیے جارہے ہیں۔ ۱۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے چپکے سے چلے جانے پر استفسار: امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا: ’’ لَقِیَنِيْ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم وَأَنَا جُنُبٌ، فَأَخَذَ بِیَدِيْ، فَمَشَیْتُ مَعَہُ حَتَّی قَعَدَ، فَانْسَلَلْتُ، فَأَتَیْتُ الرَّحْلَ فَاغْتَسَلْتُ، ثُمَّ جِئْتُ وَھُوَ قَاعِدٌ فَقَالَ:’’ أَیْنَ کُنْتَ یَا أَبَا ھِرَّۃََ؟ ‘‘۔ فَقُلْتُ لَہٗ۔ فَقَالَ:’’ سُبْحَانَ اللّٰہِ! یَا أَبَا ھِرَّۃَ! إِنَّ الْمُؤْمِنَ لاَ یَنْجُسُ ‘‘۔[1] ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے ملے اور میں اس وقت جنبی تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑ لیا، تو میں آپ کے ساتھ چلنے لگا، یہاں تک کہ آپ ایک جگہ بیٹھ
Flag Counter